سویلینز کا ملٹری ٹرائل کیس : آج کل جلاؤ گھیراؤ کرنا، توڑ پھوڑ کرنا ایک فیشن بن چکا ہے، جسٹس حسن اظہر رضوی کے ریمارکس

01:46 PM, 11 Feb, 2025

نیوویب ڈیسک

اسلام آباد : سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق انٹراکورٹ اپیل کی سماعت کے دوران جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ آج کل جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کرنا فیشن بن چکا ہے۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بنچ نے یہ اہم کیس سنا۔

درخواست گزار کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے اپنی عدم موجودگی کی معذرت پیش کی اور کہا کہ وہ ٹریفک میں پھنسنے کی وجہ سے عدالت نہیں پہنچ سکے۔ جس پر جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ جسے عدالت پہنچنا تھا وہ پہنچ چکا تھا۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے 9 مئی کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آجکل جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کا کلچر بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو کور کمانڈرز ہاؤسز میں توڑ پھوڑ کی گئی اور یہ واقعات اب ایک فیشن کی صورت اختیار کر چکے ہیں۔

سلمان اکرم راجہ نے اس موقع پر آرٹیکل 175 کی شق تین کے تحت فوجی عدالتوں کی قانونی حیثیت پر بات کی اور کہا کہ یہ شق عدالتوں کے باہر کسی بھی عدالت کے قیام کی اجازت نہیں دیتی۔ جسٹس نعیم اختر افغان نے بھی اس بات کی نشاندہی کی کہ ملک میں 1973 کا آئین موجود ہے اور 18 ویں ترمیم کے تحت پارلیمنٹ کے ذریعے اس نوعیت کے معاملات حل کرنے چاہئیں، نہ کہ سپریم کورٹ سے۔

سلمان اکرم راجہ نے مزید کہا کہ مارشل لا ادوار میں بلوچستان ہائیکورٹ نے ہمیشہ عام شہریوں کے تحفظ کے حق میں فیصلے دیے، اور وہ ان فیصلوں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کی ضرورت سمجھتے ہیں۔

سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے سوال اٹھایا کہ ملزمان نے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کو کیوں چیلنج نہیں کیا؟ جس پر سلمان راجہ نے وضاحت دی کہ ملزمان کے اہلخانہ نے خوف کی وجہ سے ٹرائل کے خلاف درخواستیں دائر نہیں کیں۔ بعد ازاں، عدالت نے سویلینز کے ملٹری ٹرائل کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی، تاہم  سلمان اکرم راجہ اپنے دلائل  کل بھی جاری رکھیں گے۔

مزیدخبریں