لاہور:رواں سال کے آغاز سے ہی مہنگائی کا ایک ایسا طوفان چل پڑ اہے جو تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا ،جنوری کے بعد ماہ فروری کے دوسرے ہفتے میں بھی مہنگائی اپنے عروج پر رہی ،مہنگائی کی مجموعی شرح 18 اعشاریہ سے 42 فیصد ہو گئی ۔
ادارہ شماریات کے مطابق ،کم آمدن والے افراد کے لیے مہنگائی کا پارہ تاحال 20 فیصد سے بلند رہا ،ایک ہفتے میں 16 اشیاء مہنگی،14 کی قیمتوں میں کمی ہوئی،ماہ فروری کے دوسرے ہفتے میں بھی مہنگائی میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے ،لہسن،برائلر مرغی گھی کوکنگ آئل سمیت بیشتر اشیاء مہنگی ہو گئیں۔
ادارہ شماریات کے مطابق ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں صفر اعشاریہ 8 فیصد کی معمولی کمی ریکارڈ کی گئی ، لہسن اوسط 23 روپے 29 پیسے فی کلو مہنگا ہو کر 354 روپے 62 پیسے فی کلو ہوگیا ،زندہ مرغی اوسط 11 روپے 49 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی ، قیمت 214 روپے 88 پیسے فی کلو ہوگئی ، مسٹر آئل 3روپے 84 پیسے فی کلو ،ڈالڈا گھی کا اڑھائی کلو کا ٹن 8 روپے 74 پیسے ، جلانے کی لکڑی6 روپے 27 پیسے فی من مہنگی ہوئی۔
ایک ہفتے کے دوران کیلے فی درجن 3 روپے 6 پیسے مہنگے ہوئے، کپڑے دھونے کا صابن، مٹن اور بیف بھی مہنگا ہوا، رپورٹ کے مطابق ٹماٹر22 روپے 24 پیسے فی کلو سستے ہوئے ،پیاز ایک روپے 11 پیسے فی کلو سستا ہوا ،انڈوں کی قیمت میں فی درجن3 روپے 39 پیسے کمی ہوئی ، آٹے کے بیس کلو تھیلے کی قیمت میں 1 روپے 80 کمی ہوئی، ایل پی جی کا گھریلو سیلنڈر35 روپے 32 پیسے سستا ہوا،بریڈ،تازہ دودھ،خشک دودھ ،دہی سمیت 21 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔