اسلام آباد: عدالت عالیہ نے نعیم بخاری کی بطور چیئرمین پاکستان ٹیلی وژن تعیناتی کا کیس ہدایات کیساتھ نمٹا دیا ہے۔
کیس کی سماعت کے دوران عدالت کا کہنا تھا کہ نعیم بخاری کی تعیناتی سپریم کورٹ کی مقرر کردہ گائیڈ لائنز کے مطابق نہیں تھی۔ نئی تعیناتی کرتے ہوئے حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کو مدنظر رکھے۔
عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرکے پرانے نام پر بھی غور کیا جا سکتا ہے۔ عمر کی گنجائش کی صورت میں حکومت کو اس کی وجوہات دینا ضروری ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ وکیل نے بتایا وزارت اطلاعات نے ایم ڈی پی ٹی وی کی بحالی کو بھی ہائیکورٹ آرڈر سے جوڑ دیا۔ عدالت واضح کرتی ہے کہ ایم ڈی پی ٹی وی سے متعلق عدالت نے کوئی آبزرویشن نہیں دی تھی۔
نعیم بخاری کے وکیل نے دلائل دیئے کہ 4 جنوری کو عدالت نے آرڈر کیا کہ وزارت اطلاعات نئی سمری بھیجے۔ آپ نے نئی سمری بنا کر بھیجنے کی ہدایت کی تھی لیکن ایسا نہیں ہوا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ کبھی یہ کورٹ کوئی فیصلہ دینے سے تحمل کا مظاہرہ کرتی ہے۔ عدالت واضح کرتی ہے ایم ڈی پی ٹی وی سے متعلق کوئی آبزرویشن نہیں دی تھی۔