اسلام آباد: حکومت اور سرکاری ملازمین کے درمیان تنخواہوں کے معاملے پر مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے گریڈ 22 تک تنخواہوں میں بیس فیصد اضافہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ اس فیصلے کا باقاعدہ طور پر آج اعلان کیا جائے گا۔
اس سلسلے میں سرکاری ملازمین کے نمائندوں کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ حکومتی کمیٹی کیساتھ ان کے مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں۔ حکومت نے ہمارے مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے ابھی تک زبانی وعدہ کیا گیا ہے جسے تحریری شکل دیتے ہوئے آج شام تک باقاعدہ پریس کانفرنس میں اعلان کر دیا جائے گا۔
تاہم سرکاری ملازمین نے دھمکی دی کہ اگر حکومت نے اپنے وعدے کی خلاف ورزی کی تو ہم احتجاج اور دھرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ حکومت کی پالیسیوں کیخلاف اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا جب تک تحریری طور پر اس بات کا ثبوت فراہم نہیں کر دیا جاتا کہ ہمارے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے تنخواہوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ گزشتہ روز گرفتار کئے گئے تمام سرکاری ملازمین کو رہا کر دیا جائے گا۔ اس اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے سرکاری ملازمین کا کہنا ہے کہ شیخ رشید کا شکریہ ادا کرتے ہیں لیکن سیاسی جماعتوں سے گزارش ہے کہ وہ اس معاملے کو سیاسی رنگ نہ دیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کی معروف شاہراہ دستور سار دن میدن جنگ کا منظر پیش کرتی رہی تھی۔ اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کرنے آئے سرکاری ملازمین مشتعل ہوئے تو پولیس نے ان کو روکنے کیلئے لاٹھی چارج کیا۔ ملازمین کی جانب سے بھی پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا گیا۔ مظاہرین کو منشتر کرنے کیلئے ان پر آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی گئی۔
دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز شیلنگ کے دوران سانس کی تکلیف میں مبتلا ہونیوالا پولیس اہلکار انتقال کر گیا ہے۔ گزشتہ روز چائنا چوک پر سرکاری ملازمین کے احتجاج کے دوران آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی تھی۔ اشتیاق نامی پولیس اہلکار نے شام 7 بجے وائرلیس پر سانس کی تکلیف سے متعلق اپنے افسران کو آگاہ کیا تھا۔