اوسلو کی سخت سردی میں پی آئی اے کے انجینئرز کا زبردست کارنامہ

اوسلو کی سخت سردی میں پی آئی اے کے انجینئرز کا زبردست کارنامہ
کیپشن: تصویر پی آئی اے ٹوئٹر

اوسلو: ناروے کے انجینئرز کے انکار کے بعد قومی ایئرلائن کے انجینئرز نے اوسلو میں سخت سردی کے باوجود مسافر طیارے کی مرمت کرکے اڑان کے قابل بنادیا۔ ناروے میں اوسلو سے لاہور آنے والے پی آئی اے کے طیارے بوئنگ 777 کے انجن میں فنی خرابی پیدا ہوئی تھی۔

پی آئی اے کے عملے نے ناروے کے مقامی انجینئرز سے انجن کی مرمت کی درخواست کی تاہم انہوں نے سخت سردی کے باعث مرمتی کام انجام دینے سے انکار کردیا تھا۔ مقامی انجینئرز کے انکار کے بعد حکام نے پی آئی اے پرواز کے ذریعے قومی ایئرلائن کے انجینئرز کو اوسلو روانہ کیا تاکہ طیارے کی مرمت کرکے اسے اڑان کے قابل بنایا جاسکے۔

اس دوران مسافروں کو وقتی طور پر ہوٹل منتقل کردیا گیا۔پاکستانی انجینئرز نے اوسلو پہنچ کر غیر موافق موسم میں سخت سردی کے باوجود 3 گھنٹے لگاتار محنت کرکے طیارے کے خراب انجن کی فنی خرابی دور کی اور اس کے بعد پرواز پی کے 752 کو لاہور روانہ کردیا۔

پی آئی اے کے سی ای او ایئرمارشل ارشد ملک نے انجینئرز کے لئے تعریفی اسناد دینے کا اعلان کیا ہے، سخت سردی اور برفباری میں انجینئرز نے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر پی آئی اے کے طیارے کو اڑان کے قابل بنا کر پاکستانیوں کو واپس پہنچایا۔

خیال رہے کہ پی آئی اے کے انجینئرز اس سے قبل بھی کئی کارنامے انجام دے چکے ہیں۔ گزشتہ برس مارچ میں قومی ایئرلائن کے انجینئرز سے نے اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے اے-320 جہاز کا پہلا چیک اے مکمل کیا تھا۔