لاہور:پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)کے ملازمین و کوچز پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل)کے پانچویں ایڈیشن میں کام نہیں کرسکیں گے۔
پاکستان سپر لیگ کا چوتھا ایڈیشن 14فروری سے شروع ہورہا ہے، اس بات کے امکانات موجود ہیں کہ آئندہ سال جب پانچواں ایڈیشن ہوگا تو پاکستان کرکٹ بورڈ سے وابستہ ملازمین اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ کام کرنے والے کوچز لیگ کیلئے کام نہیں کرسکیں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے گورننگ بورڈ کا اگلا اجلاس 6 اپریل کو رکھا گیا ہے جس میں پی ایس ایل میں کام کرنے والے ملازمین کیلئے پالیسی کو حتمی شکل دی جائے گی، اس وقت پاکستان ٹیم کے ہیڈکوچ مکی آرتھر اور باﺅلنگ کوچ اظہر محمود سمیت کئی ریجنل کوچز مختلف فرنچائزوں کے ساتھ منسلک ہیں۔
گزشتہ دنوں ہونے والے گورننگ بورڈ اجلاس میں یہ معاملہ زیر بحث آیا کہ بورڈ کے ملازمین کو کسی بھی فرنچائز کیلئے کام کرنا مفادات کا ٹکرا ﺅہے چوںکہ پاکستان سپر لیگ کے شروع ہونے میں اب ایک ہفتے سے کم وقت رہ گیا ہے، اس لیے فرنچائز کیلئے کام کرنے کا معاملہ مخر کردیا گیا ہے۔
امکان ہے کہ تین ماہ بعد جب اگلی میٹنگ ہوگی، اس وقت پاکستان سپر لیگ ختم ہوجائے گی اور ورلڈ کپ کے بعد مکی آرتھر سمیت تمام کوچز اور سلیکشن کمیٹی کے معاہدوں کی بھی تجدید ہونا ہے، اس لیے نئی پالیسی بناکر کوچز، سلیکشن کمیٹی سے نئے معاہدوں میں اس پر عمل درآمد کرایا جائے گا۔
اجلاس میں یہ بات شدت سے زیر بحث آئی ہے کہ اگر پاکستان ٹیم اور ریجن کے کوچز ہی فرنچائز کیلئے بھی کام کریں گے تو دیگر بے روزگار کوچز کو کہاں موقع ملے گا؟ذرائع کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کے بعد مکی آرتھر معاہدے میں تجدید چاہتے ہیں لیکن فوری طور پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے انہیں کوئی یقین دہانی کرانے سے انکار کردیا ہے۔
بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور، باﺅلنگ کوچ اظہر محمود اور فیلڈنگ کوچ گرانٹ بریڈ برن سمیت تمام کوچز اور منیجر طلعت علی ملک کے معاہدے ورلڈکپ کے بعد ختم ہوجائیں گے جس کے بعد امکان ہے کہ بورڈ ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی دیکھ کر معاہدوں کی تجدید کرے گا۔یہ تمام تقرریاں سابق دور میں ہوئی ہیں جس میں نئی انتظامیہ نے کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔