اسلام آ باد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ "اب بہت ہوگیا! 9 مئی کی دھول بیٹھنی چاہیے۔" انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی مذاکرات کے ذریعے اپنے اوپر ہونے والے ظلم کا حساب چاہتی ہے اور اس ایوان سے مذاکرات کے ذریعے راستہ مانگ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مذاکرات کے ذریعے راستہ نہ دیا گیا تو پی ٹی آئی دوبارہ سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوگی۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 9 مئی کے دوران پی ٹی آئی کے کارکنوں پر گولیاں چلائی گئیں، جو دنیا کے کسی بھی ملک میں پرامن مظاہرین کے ساتھ نہیں ہوتا۔ انہوں نے وزیر دفاع کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گولی علی امین گنڈاپور کے گارڈز نے چلائی، لیکن حکومت اس حقیقت کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔
رہنما پی ٹی آئی شیر افضل مروت نے بھی قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 26 نومبر کو ان پر گولیاں چلائی گئیں اور پشتونوں کے ساتھ مسلسل ناروا سلوک جاری ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی کے ارکان کو عدالتوں میں گھسیٹا جا رہا ہے اور غریب افراد پر مقدمے بنائے جا رہے ہیں جن کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ حکومتی اراکین عمران خان کو مجرم کہہ کر صرف پی ٹی آئی کا مورال گرا رہے ہیں، جب کہ حکومت نے نہ صرف پی ٹی آئی کو مارا بلکہ ان کی املاک کو بھی لوٹا۔