ْلاہور: وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ "جس تھالی میں کھانا، اسی میں چھید کرنا" ان کا مستقل طریقہ بن چکا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان نے نوازشریف اور مریم نواز کے خلاف بغض اور انتقام کی بنیاد پر سیاست کی اور اسی سوچ کے تحت اپنے سیاسی سفر کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ "عمران خان کا وطیرہ یہی رہا ہے کہ جو لوگ انہیں پناہ دیتے ہیں یا ساتھ دیتے ہیں، آخرکار انہی پر حملہ کرتے ہیں۔"
وزیر اطلاعات پنجاب نے مزید کہا کہ "مریم نواز پر کبھی کرپشن کا کوئی کیس نہیں تھا اور نہ ہی وہ کبھی کسی پبلک آفس کی حامل رہی ہیں، لیکن پھر بھی ان کے خلاف انتقامی کارروائیاں کی گئیں۔" انہوں نے بشریٰ بی بی پر الزام عائد کیا کہ وہ قیمتی زیورات چوری کرنے اور 190 ملین پاؤنڈ کے ڈاکے میں ملوث ہیں، اور ان کے خلاف توشہ خانہ کے تحائف کی جعلی رسیدوں کا کیس بھی زیر التوا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ "جو شخص پانچ سال تک نوازشریف اور مریم نواز سے رسیدوں کا حساب مانگتا رہا، آج وہ خود اپنے حساب کا جواب دینے کے لیے تیار نہیں۔" انہوں نے یہ بھی کہا کہ "جو لوگ کرپشن کے خلاف مسلسل آواز بلند کرتے رہے، وہ خود اپنے خاندان سمیت چوری اور ڈاکوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔"
وزیر اطلاعات نے عمران خان اور ان کے ساتھیوں کے حوالے سے کہا کہ "عمران خان کا چیلہ اتنا بدبخت نکلا کہ برا وقت آیا تو اپنے مرشد سے بھی لاتعلق ہوگیا، جبکہ مرشد خود آرام سے مزے میں ہے اور اس کا چیلہ کٹہرے میں کھڑا ہے۔"
یہ بیان ایک سیاسی مہم کا حصہ معلوم ہوتا ہے جس میں عظمیٰ بخاری نے پی ٹی آئی اور عمران خان کے کردار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کی پالیسیوں اور اقدامات کو بے نقاب کرنے کی کوشش کی ہے۔