تعلیمی اداروں میں منشیات کا استعمال، ہراسگی کے واقعات بڑھے،سفارش کے کلچر نے نوجوان نسل کو مایوس کیا:سراج الحق

تعلیمی اداروں میں منشیات کا استعمال، ہراسگی کے واقعات بڑھے،سفارش کے کلچر نے نوجوان نسل کو مایوس کیا:سراج الحق

لاہور:امیر جماعت اسلامی سراج الحق   کاکہنا ہے کہ تعلیمی اداروں میں منشیات کا استعمال، ہراسگی کے واقعات بڑھے ،سفارش کے کلچر نے نوجوان نسل کو مایوس کیا ،   میرٹ کی پالیسی سے ہی ترقی  ہوگی۔سراج الحق  نے  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ  تعلیمی اداروں میں منشیات کا استعمال، ہراسگی کے واقعات بڑھے،سفارش کے کلچر نے نوجوان نسل کو مایوس کیا ،   میرٹ کی پالیسی سے ہی ترقی  ہوگی۔

 سراج الحق کا کہنا تھا حکمرانوں کے بچے بیرون ممالک پڑھتے ہیں پرائیویٹ اداروں میں پڑھتے ہیں ان کو غریب کے بچوں کی فکر نہیں۔ تعلیم کے لیے جی ڈی پی کے لیے بہت کم حصہ ہے۔ تعلیم عام کرنا اب نظریہ نہیں بلکہ نجی تعلیمی ادارے عام کرنے کا مقصد پیسے کماناہے۔ ان کا کہنا تھا ایک عرصہ سے تعلیمی ادارے میں نشے کا استعمال اور جنسی ہراسانی کے واقعات عام ہوئے، آئین اور عدالتی فیصلوں کے باوجود اردو کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جارہا ہے ۔


امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا پیپلز پارٹی ،مسلم لیگ ،پی ٹی آئی الیکشن سے قبل وعدے کرتے رہیں کہ طلبا یونین بحال کریں گئے 2024کے الیکشن میں اقتدار میں آکر سب سے زیادہ توجہ اورصحت پر توجہ دیں گے۔ ہم آکر طلباء یونینز کو بحال کریں گے۔ سب سے زیادہ باشعور یونیورسٹی کالج کے طلباء کو یونینز کے حق سے محروم رکھاجارہاہے۔


 ہم انشاء اللہ منشیات کا سو فیصد خاتمہ کریں گئے, منشیات کا استعمال ایٹم بم سے زیادہ خطرناک ہے،ستر لاکھ سے زائد طلبہ وطالبات منشیات سے متاثر ہوتے ہیں، ڈرگ مافیا بہت بڑا سرمایہ ان کے الیکشنزپرخرچ کرتی ہے،اردو پاکستان اور اسلام مسلمانوں کی زبان ہیں۔

مصنف کے بارے میں