اسلام آباد: نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ اگر سرنڈر کرنا ہے تو غیرمشروط کرنا ہوگا، بات چیت کرنے کا کسی کو کوئی شوق نہیں ہے۔نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے شہداء کے لواحقین سے گفتگو کرتے کہا کہ اگر سرنڈر کرنا ہے تو غیرمشروط کرنا ہوگا، بات چیت کرنے کا کسی کو کوئی شوق نہیں ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ شہدا کے لواحقین کے غم کا مداوا کرنے کیلئے ہمارے پاس کچھ بھی نہیں، یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نےقیمت اداکی ہے، قوم ان لوگوں کی مقروض رہے گی۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ معاشرےکافرض ہےانہیں عام نظر سے نہ دیکھیں کیونکہ یہ عام لوگ نہیں ہوتے، پوری قوم کی طرف سے ہم آپ کوٹریبیوٹ پیش کرتے ہیں ، آپ اورآپ کےخاندان جس مرحلےسےگزررہےہیں یہ آسان کام نہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس میں پولیس،سیاستدان،فوج اورعام شہری موجودہیں، ہماراوہ بچہ جس نےسکول میں خودکش بمبار کو گلے لگا کر روکااوروہ پھٹ گیا۔
انوار الحق کاکڑ نے واضح کیا کہ کسی بھی گروہ یا فرد کو دہشتگردی کی اجازت نہیں دی جاسکتی ، کوئی طالبان توکوئی بی ایل اے سے بات چیت کرنا چاہتا ہے، کوئی کسی سے بھی بات نہیں کرنا چاہتا، کوئی ان میں سے کسی ایک سے بات کرنا چاہتا ہے لیکن کسی فردکوخلاف ورزی کرنےکاحق نہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا سکندر اعظم کی طرح ٹریٹ کرتے ہوئے انہیں بٹھایا جائے، اگر وہ اپنی غلطی نہیں مانتےتو ہم ان کیساتھ بیٹھنے کو تیارنہیں۔