لاہور : سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سارے لوگ میری گھڑی کے پیچھے پڑے ہیں۔ توشہ خانہ سے جو گھڑی لی وہ میری گھڑی تھی اسے بیچوں یا جو مرضی کروں آپ کون ہوتے ہیں پوچھنے والے۔
لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے انہوں میں میڈیا پر تنقید کرتے کہا کہ میرے دور میں تو مہنگائی پر پروگرام کرتے تھے لیکن اب سارے چینلز میری گھڑی کے پیچھے پڑے ہیں لیکن وہ مہنگائی پر کوئی بات نہیں کررہے۔ چینلز کو کہتا ہوں پیسوں کیلئے ضمیر نہ بیچیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں بلاول بھٹو نے مہنگائی کیخلاف مارچ کیا۔آج لوگوں کا معاشی قتل ہو رہا ہے۔ ہمارے دور میں مہنگائی کا سب سے زیادہ شور مچایا ہوا تھا۔ن لیگ نے کوئی ڈیم نہیں بنایا،ہم نے 6ڈیمز پر کام شروع کیا ۔ہمارے دور میں گندم کی ریکارڈ پیداوار27.5ملین ٹن تھی۔
انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹ کے بڑھنے سے ملکی دولت میں اضافہ ہوتا ہے۔ بیرون ملک پاکستانیوں کو سب سے زیادہ ہم پر اعتماد تھا۔کورونا کے باوجو دہم نے اپنی معیشت بچائی ۔ ابھی تک کورونا کے دنیا میں اثرات ہیں ۔ کورونا نے بھارت اوریران کی معیشت کو تباہ کیا۔ جب ہماری حکومت کو ہٹایا گیا تب ملکی گروتھ 6فیصد تھی۔
عمران خان نے کہا کہ ہمارے اوپر چوروں کا ٹولہ مسلط کیا گیا۔ جب ہمیں حکومت ملی تو ملک پر تاریخ کاسب سے بڑا قرضہ تھا۔ ملک ڈیفالٹ کرنے کے منفی اثرات پڑیں گے ۔قوم کو سمجھنا چاہیے کہ ملک کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ ڈیفالٹ ملک میں کوئی سرمایہ کاری نہیں کرتا۔
انہوں نے کہا کہ ملک اگر ڈیفالٹ کی طرف چلا گیا تو یہ ہم سب کیلئے بہت نقصان ہوگا۔ ان کا سارا پیسہ ڈالروں میں باہر پڑا ہے ۔ اگر ملک ڈیفالٹ کر گیا تو ان لوگوں کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ چوری کے پیسے سے باہر بڑی بڑی پراپرٹیز بنائی گئیں۔ جس طرف ملک جا رہا ہے قوم کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں ۔ شریف خاندان نے اپنے فرنٹ مین اسحاق ڈار کی مدد سے منی لانڈنگ کی ۔