کراچی: سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ کائنات پر حاکمیت صرف اللہ تعالیٰ کی ہے اور پاکستان کے عوام کے منتخب نمائندے ہی عوام کی امنگوں کی عکاسی کرسکتے ہیں۔
کراچی بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ عوام کے بنیادی حقوق کی ذمہ داری عدالت عالیہ اور عدالت عظمی پر ہے اور یہ اسی وقت ممکن ہوسکتا ہے جب عدالتیں آزادانہ فیصلے کریں اور عدالتی نظام انتظامیہ سے الگ رہے۔
انہوں نے کہا کہ نفرت ، مارنے اور جلانے کا عمل کبھی کامیابی تک نہیں پہنچا سکتا اگر آپ دوسروں کو اپنے نظریے یا سوچ پر قائل کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے تشدد کی ضروری نہیں۔ سچ کی روشنی ہی کافی ہے ۔ کسی سے نفرت یا کسی کو مارنے اور جلانے کی ضرورت نہیں پڑتی۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ انسانوں کو جلانے والے یاد رکھیں کہ تمام انسانوں کو اللہ تعالیٰ نے اشرف المخلوقات کا درجہ دیا ہے۔ قرآن مجید میں اللہ رب العزت فرماتے ہیں کہ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔ اس آیت میں مسلمانوں کا نہیں بلکہ انسان کا ذکر ہے یعنی اس لحاظ سے تمام انسانوں کا درجہ برابر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب مشترکہ طور پر آئین پر عمل پیرا ہوں گے اور قانون کی پاسداری کریں گے تو پر سکون قوم ہوں گے ۔