اسلام آباد:مشیر خزانہ شوکت ترین نے مہنگائی کم ہونے کا راز بتا تے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں حکومت سےجو کچھ ہو سکتا ہے وہ کر رہی ہے لیکن عالمی مارکیٹ میں مہنگائی کی کمی کی صورت میں ہی پاکستان میں مہنگائی کم ہو جائے گی ۔
ایک انٹرویو میں مشیرخزانہ شوکت ترین نے تسلیم کیا ہے کہ ڈالر 168 روپے کا ہونا چا ہیے تھا اس کی قیمت زیادہ ہے، ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے کا ذمہ دار انہوں نے افغانستان سے ہونے والی تجارت کو قرار دیتے ہوئے آئندہ دنوں میں ڈالر کی قیمت نیچے آنے کی پیش گوئی بھی کی ۔
انھوں نے بتایا کہ منی بجٹ آئندہ ہفتے پیش کیا جارہا ہے لیکن اس کا اثر کھانے پینے کی اشیا پر نہ ہو گا ،،مہنگائی میں کمی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شوکت ترین کا کہنا تھا حکومت خود تو کچھ نہیں کرے گی البتہ عالمی مارکیٹ میں مہنگائی کی کمی کی صورت میں ملک میں بھی مہنگائی کم ہو جائے گی،ان کا کہنا تھا 5 سے 6 ماہ تک مہنگائی رہے گی کیونکہ عالمی سطح پر مہنگائی کا ایک سائیکل تھا جو اب ٹوٹ رہا ہے،جس کا اثر 5 سے 6 میں نظر آئیگا ۔
ڈالر پر بات کرتے ہوئے مشیر خزانہ نے کہا ڈالر قیاس آرائیوں کی وجہ سے 8 سے 10 روپے زیادہ ہے لیکن آئندہ چند روز میں اس کی قیمت میں کمی آئے گی۔
شوکت ترین نے کہا حکومت آئندہ ہفتے منی بجٹ اور اسٹیٹ بینک کی خودمختاری کا بل بھی پیش کرے گی،خوراک، اور، زرعی سیکٹر پر ٹیکس نہیں لگے گا ، اس لیے مہنگائی بڑھنے کا امکان نہیں ہے۔
مشیر خزانہ نے اپنی ہی حکومت کے سابق وزراء پر آئی ایم ایف کے ساتھ سخت معاہدے رنے کا لزام لگاتے ہوئے کہا کہ ہم نے نہ صرف ان کی کڑی شرائط کو کم کرایا ہے بلکہ اسٹیٹ بینک کے بل میں شامل سخت شرائط بھی ختم کرائیں۔