لاہور: گلوکارواداکار علی ظفر نے دعویٰ کیا ہے کہ جنسی ہراسانی کا الزام لگانے کے بعد میشا شفیع کی جانب سے انہیں کئی بارنجی طورپرمعافی کی پیشکش کی گئی۔
ایک انٹرویو میں بتایا کہ انہیں کئی بار میشا شفیع کی جانب سے معافی کے پیغامات آئے کہ میں عوامی سطح پر نہیں مگر نجی طور پر معافی مانگ لیتی ہوں مگرمیں نے یہ کہا کہ معافی عوامی سطح پرہونی چاہیئے، جہاں آپ نے کہا ہے معافی بھی وہیں ہونی چاہیئے۔ علی ظفر نے دوران انٹرویوکہا کہ فتح بالآخر سچ کی ہوتی ہے اور جھوٹ ہار جاتا ہے چاہے اس میں وقت لگے۔
میشا شفیع پرپہلے میں نے کیس کیا تھا جس کے بعد انہوں نے مجھ پرجوابی کیس کیا تاہم میشا شفیع کے سارے کیسز خارج ہوچکے ہیں اورمیں کیس جیت چکا ہوں۔ علی ظفر نے مزید کہا کہ میں نے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا کیس کیا ہے جس میں 100 کروڑ ہرجانے کا دعوی دائر کیا ہے کیونکہ ہراسانی کے الزامات کی وجہ سے میرے بہت سے معاہدے ختم ہوگئے جب کہ فلم طیفا ان ٹربل کے خلاف باقاعدہ ایک مہم چلائی گئی ‘ فلم طیفا ان ٹربل یک بڑے بجٹ کی فلم تھی انہوں نے جتنے پیسے کمائے اس فلم پر لگادئیے .
ہمیں اپنی فلم کے لیے اسپانسرز کی بھی ضرورت تھی لیکن ہراسانی کے الزامات کے بعد تمام اسپانسرز پیچھے ہٹ گئے جب کہ ان کا ملٹی نیشنل برانڈ کے ساتھ معاہدہ بھی منسوخ ہوگیا۔
واضح رہے کہ گلوکارہ میشا شفیع نے گزشتہ برس اپریل میں علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ علی نے انہیں کئی بار جنسی طور پر ہراساں کیا ۔ تاہم علی ظفر نے میشا شفیع کے تمام الزامات کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے ان پر 100 کروڑ ہرجانے کا دعوی دائر کیا تھا۔ یہ کیس لاہور کی سیشن عدالت میں ہے جس کی اگلی سماعت 20 دسمبر کو ہوگی۔