واشنگٹن: انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر امریکا نے سندھ پولیس کے سابق افسر راؤ انوار کے داخلے پر پابندی لگا دی۔ امریکا نے کراچی کے علاقے ملیر کے سابق سینئر سپریٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) راؤ انوار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کے ریاست میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
راؤ انوار دنیا بھر کے ان 18 افراد میں شامل ہیں جن پر ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پابندی عائد کی گئی ہے۔ امریکا نے مختلف ممالک کی شخصیات کے داخلے پر پابندی لگائی ہے۔
ان میں برما، لیبیا، سلواکیا، ڈیموکریٹک رپبلک آف کانگو اور جنوبی سوڈان سمیت دیگر ممالک کی شخصیات شامل ہیں۔ امریکی محکمہ خزانہ کی پریس ریلیز کے مطابق راؤ انوار نے جعلی پولیس مقابلے کیے۔ امریکی محکمہ خزانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ راؤ انوار نے 400 افراد جعلی مقابلوں میں ہلاک کیے۔
خیال رہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار اور دیگر افراد پر نقیب اللہ محسود کے قتل کی فرد جرم عائد کی تھی۔
کہا جاتا ہے کہ راؤ انوار ساز باز کرنے، بلواسطہ یا بلاواسطہ طور پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے کے ذمہ دار رہے ہیں۔