فرانسیسی صدر نے ملک میں کم سے کم تنخواہ میں 100 یورو اضافہ کر دیا

فرانسیسی صدر نے ملک میں کم سے کم تنخواہ میں 100 یورو اضافہ کر دیا
کیپشن: image by Twitter

پیرس :فرانسیسی صدر ایمانیول میکرون نے ملک میں جاری احتجاجی تحریک پر ردعمل دیتے ہوئے کم سے کم تنخواہ میں 100 یورو اضافہ کر دیا جبکہ پنشن پر اور امیر ترین افراد پر ٹیکس لگانے سے انکار کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق فرانسیس صدر ایمانیول میکرون نے ملک بھر جاری احتجاجی تحریک کے ردعمل میں ملک میں کم سے کم تنخواہوں میں 100 یورو اضافے کا اعلان کر دیا ہے لیکن احتجاجی تحریک کے اہم مطالبے امیر طبقے پر مزید ٹیکس عائد کرنے سے انکار کر دیا ہے ۔

فرانسیسی صدر کے 16 منٹ کے ٹی وی خطاب کو 21 ملین سے زائد لوگوں نے سنا جوکہ فٹ بال فائنل دیکھنے سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ لوگوں کی بڑی تعداد گرتے معیار زندگی سے پریشان ہے ۔

فرانسیسی صدر نے قوم کو اعتماد میں لیتے ہوئے کہا کہ ہم لوگ آپ کے لیے حکومت کر رہے ہیں ، ہماری پالیسیاں اور دور حکومت صرف آپ لوگوں کے لیے وقف ہے اور ہم آپ سب کی لڑائی لڑ رہے ہیں ۔فرانسیسی صدر کے خطاب کے بعد یہ وثوق سے نہیں کہا جا سکتا کہ احتجاجی تحریک اب ختم ہو جائے گی ، ہفتے کے کسی بھی دن لوگوں کی اکثریت احتجاج کے لیے سڑکوں پر آ سکتی ہے ۔

فرانسیسی صدر نے عوام کے دیرینہ مطالبے امیر طبقے پر ٹیکس بڑھانے کے مطالبے کو نظر انداز کر دیا ہے جس کی کوئی خاص وجہ نہیں بتائی گئی ہے ، فرانس میں ان دنوں "ییلو وسٹ " تحریک اپنے عروج پر ہے اور ملک کی پچاس سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ اتنی تعداد میں عوام سڑکوں پر آئے ہیں ، جیسے ہی حکومت کی جانب سے آئندہ برس کے لیے پٹرول اور دیگر ضروریات زندگی پر ٹیکس میں اضافے کا مطالبہ کیا گیا ، لوگوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی