کراچی: سپریم کورٹ نے کراچی شہر میں 6 منزلہ سے زائد بلڈنگز کی تعمیرات پر پابندی سے متعلق اپنا فیصلہ واپس لے لیا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں آج چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں شہر میں 6 منزلہ سے زائد عمارتوں کی تعمیر پر پابندی سے متعلق ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے مختصر سماعت کے بعد شہر میں 6 منزلہ سے زائد بلڈنگز کی تعمیرات پر پابندی سے متعلق اپنا فیصلہ واپس لے لیا اور ساتھ ہی شہر میں قانون کے مطابق تعمیرات جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے قوانین کے مطابق ہائی رائز تعمیر کر سکتے ہیں۔اس موقع پر چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ چلیں انڈسڑی کے ساتھ بحریہ ٹاؤن کو بھی فائدہ ہو جائے گا۔
عدالتی فیصلے کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آباد کے وفد نے کہا کہ آج عدالت نے پابندی ہٹا دی ہے اور 2 سال سے لگی پابندی ختم ہو گئی ہے۔ اب قانون کے مطابق بلڈنگز بنیں گی۔
آباد کے وفد کا کہنا تھا کہ 500 سے زائد پروجیکٹ اور ایک ہزار بلین مالیت کی سرمایہ کاری رکی ہوئی تھی۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے 6 ماہ قبل کراچی میں 6 سے زائد منزلہ عمارتوں کی تعمیرات پر پابندی عائد کی تھی جسے بلڈرز کی نمائندہ تنظیم نے عدالت میں چیلنج کیا تھا جب کہ پابندی کے خلاف بلڈرز نے کراچی میں احتجاج بھی کیا تھا۔