پشاور: پشاور کے زرعی ٹریننگ انسٹیٹیوٹ پر حملے میں ملوث 6 مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا گیا۔
ایک رپورٹ میں سرکاری ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مشتبہ دہشت گردوں کو چارسدہ اور مہمند ایجنسی کے سرحدی علاقوں میں کارروائیوں کے دوران گرفتار کیا گیا، جن کا مبینہ طور پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) کے سوات دھڑے کے ذیلی گروپ سے تعلق ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ گرفتار دہشت گردوں کے قبضے سے خودکش جیکٹیں اور بارودی مواد بھی برآمد کیا گیا۔حملے کا مرکزی ملزم باجوڑ ایجنسی میں موجودگی کی رپورٹس کے بعد سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے باوجود تاحال مفرور ہے، تاہم اس کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں۔
واضح رہے کہ یکم دسمبر کو تین برقع پوش دہشت گردوں نے پشاور کی یونیورسٹی روڈ کے قریب واقع زرعی ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کے ہاسٹل پر حملہ کیا تھا، جس میں 9 افراد جاں بحق اور 37 زخمی ہوئے تھے۔حملے کی ذمہ داری تحریک طالبان نے قبول کی تھی۔پولیس اور فوجی حکام کا کہنا تھا کہ حملہ آور افغانستان میں موجود ان کے ہینڈلرز سے رابطے میں تھے۔حملے کے اگلے روز پشاور کے نواحی علاقوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائی میں 9 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔
خیبر پختونخوا پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی)نے بھی ایس ایچ او ٹان احمداللہ خان کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف دہشت گردی، قتل، اقدام قتل اور انکانٹر کی دفعات کے تحت حملے کی ایف آئی آر درج کی تھی۔پولیس نے حملے کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے اس میں ملوث دہشت گردوں کے جسمانی اعضا فارنزک ٹیسٹ کے لیے بھیج دیئے ہیں.