اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پی ٹی وی حملے سمیت دیگر کیسز کی سماعت کے سلسلے میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہو گئے۔عدالت نے عمران خان کے خلاف دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملوں، سابق ایس ایس پی پر تشدد سمیت چار مقدمات کی سماعت ہیں۔ خان آج چوتھی بار انسداد دہشت گردی عدالت کے روبرو پیش ہوئے ہیں۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت میں مقدمات سے دہشت گردی دفعات ختم کرنے کی عمران خان کی درخواست پر دلائل جاری ہیں۔ دوران سماعت عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے مؤقف اپنایا کہ پولیس کےمطابق پی ٹی آئی، عوامی تحریک کے کارکنان نے ڈنڈوں، غلیلوں سے حملہ کیا۔ کیا ڈنڈوں اور غلیلوں سے حملہ کرنا دہشت گردی ہے؟۔
پولیس کی جانب سے پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے مقدمات سےدہشتگردی کی دفعات نکالنے کی درخواست کی مخالفت کر دی۔ پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دھرنا طاقت کے ذریعے منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے تھا۔
یاد رہے تیسری پیشی پر چیئرمین تحریک انصاف عدالت کی جانب سے بار بار طلب کیے جانے پر اپنے وکیل اور پارٹی رہنما بابر اعوان پر برہم ہو گئے تھے۔
واضح رہے کہ عمران خان نے متفرق درخواست کے ذریعے مقدمے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات اور عدالتی دائرہ اختیار کو چیلنج کر رکھا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں