پیرس: غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے دوران مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔
امریکا کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اپنے پہلے دورے پر یورپ پہنچے جہاں پیرس میں انھوں نے فرانس کے صدر سے ملاقات کی۔ بعدازاں فرانسیسی صدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم پر واضح کیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس پر امریکی صدر کا یکطرفہ فیصلہ خطے کے امن کیلئے خطرناک ہے جس کی فرانس مخالفت کرتا ہے۔
فرانسیسی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو پر زور دیا کہ فلسطینی علاقوں میں غیر قانونی یہودی آباد کاری کے منصوبوں کو فوری روکا جائے اور اس فیصلے سے یہ تاثر ملے گا کہ اسرائیل قیام امن کے لئے سنجیدہ ہے۔
فرانسیی صدر کے بیان پر رد عمل میں اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ یروشلم ہزاروں سال سے اسرائیل کا دارالحکومت ہے۔ فلسطینیوں کو یہ حقیقت ’تسلیم‘ کر لینی چاہیے اور جتنی جلدی اس حقیقت کو تسلیم کیا جائے گا اتنی ہی جلد ہم امن کی جانب بڑھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جلد یا بدیر فلسطینی بھی اس حقیقت کو تسلیم کر لیں گے کہ بیت المقدس اسرائیل کا دارالحکومت ہے اور بہت جلد دنیا میں امن ہو جائے گا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں