داموں میں فروخت کررہا ہے اور ایسے ہر ایک پتھر کی قیمت 85 ڈالر (تقریباً 9000 پاکستانی روپے) مقرر کی گئی ہے جنہیں شائقین خرید بھی رہے ہیں۔
کہتے ہیں کہ شوق کا کوئی مول نہیں لیکن شوقین مزاج لوگ جس طرح اس ڈیپاٹمنٹل اسٹور کی ویب سائٹ سے مہنگے پتھر خرید رہے ہیں اسے دیکھ کر یہی کہا جاسکتا ہے کہ ان لوگوں کی عقلوں پر واقعی میں پتھر پڑ گئے ہیں۔
سیاٹل کا یہ ڈیپارٹمنٹل اسٹور صرف اتنا کررہا ہے کہ مختلف جگہوں سے پتھر جمع کرتا ہے اور انہیں صاف ستھرا کرکے نفیس چمڑے کے غلاف میں بند کرکے مہنگے داموں میں فروخت کے لیے پیش کررہا ہے۔ 85 ڈالر والے تقریباً گول پتھر جو مالدار خریداروں کے لیے ہیں، ان کی چوڑائی 2 انچ اور اونچائی 4.5 انچ ہے، بالکل کسی آلو کی طرح۔ البتہ وہ لوگ جو زیادہ مالدار نہیں وہ بھی نسبتاً چھوٹے پتھروں کو 65 ڈالر کے حساب سے خرید سکتے ہیں۔پتھروں کی اتنے مہنگے داموں فروخت عجیب سی بات لگتی ہے لیکن امریکا میں اس سے پہلے بھی ایک صاحب ’’پالتو پتھر‘‘ فروخت کرکے کروڑ پتی بن چکے ہیں البتہ وہ صرف 10 ڈالر کی شرح پر پتھر فروخت کرتے تھے جنہیں لوگ اپنے گھروں میں آرائشی نمونوں کے طور پر سجایا کرتے تھے۔
اگر آپ یہ سمجھ رہے ہیں کہ امریکا میں کسی نے بھی ان پتھروں کو نہیں خریدا ہوگا تو اپنی غلط فہمی دور کرلیجئے۔ 65 سے 85 ڈالر تک کے یہ ’’جاذبِ نظر پتھر‘‘ اب تک اتنی بڑی تعداد میں فروخت ہوچکے ہیں کہ ڈیپارٹمنٹل اسٹور کو بار بار ان کی عدم دستیابی کا اعلان لگانا پڑ رہا ہے۔دلچسپی کی بات تو یہ ہے کہ پاکستان میں رہنے والے بھی اس ڈیپاٹمنٹل اسٹور کی ویب سائٹ سے یہ پتھر براہِ راست خرید سکتے ہیں۔ بشرطیکہ ان کی جیب میں خوب پیسہ اور عقل پر پتھر ہی پتھر ہوں۔