پشاور: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے ٹویٹ کے بعد خیبر پختونخوا حکومت نے قطری شہزادے کو تلور کے شکار کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے جب کہ عمران خان کا کہنا ہے کہ نایاب پرندے کا شکار غیر قانونی ہے۔
نیو نیوز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے قطری شہزادے کو تلور کے شکار کی اجازت دینے کے حوالے سے خیبر پختون خوا حکومت سے رابطہ کیا تاہم صوبائی حکومت نے نایاب پرندے کے شکار کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے قطری شہزادے کو شکار کی اجازت دینے سے معذرت کر لی۔
مشیر وزیراعلیٰ پختونخوا برائے ماحولیات اشتیاق ارمڑ کا کہنا ہے کہ وفاق نے صوبائی حکومت سے قطری شہزادے کے لئے ڈیرہ اسماعیل خان میں تلور کے شکار کی اجازت کے لئے رابطہ کیا تھا جسے صوبائی حکومت نے سختی سے مسترد کردیا ہے۔
اشتیاق ارمڑ کا کہنا تھا کہ پختونخوا حکومت نے اپنی صوبائی حدود میں تلور کے شکار پر مکمل پابندی عائد کر رکھی ہے، ہم اپنے صوبے کو پنجاب کی طرز پر قطری شہزادوں کی شکار گاہ میں تبدیل نہیں کرسکتے، قطری شہزادہ ہو یا کوئی اور کسی کو بھی غیرقانونی شکار کی اجازت نہیں دی جائے گی اور 18 ویں ترمیم کے بعد اس حوالے سے فیصلہ کرنا ہمارا صوابدیدی اختیار ہے۔
مشیر وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت چئیرمین تحریک انصاف کے وژن کی روشنی میں قانون کی عمل داری کو یقینی بنانے میں کوئی کوتاہی نہیں برتے گی، اس سے پہلے بھی صوبے کی حدود میں ایک قطری شہزادے نے تلور کا شکار کیا تھا جسے پکڑ کر 80 ہزار روپے جرمانے کی سزا دی گئی تھی اور اب بھی اگر کسی نے قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو اس کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ نوازشریف کا اپنے ذاتی مفادات کے لئے پاکستانی شہریوں کو حراساں کرنا انتہائی حیران کن فعل ہے، کسی بھی جمہوری معاشرے میں ایسا نہیں ہوتا۔