برلن :جرمنی کے شہر فرائبرگ میں آباد افغان کمیونٹی، بالخصوص وہاں آئے مہاجرین، ایک سترہ سالہ افعان مہاجر کے ہاتھوں مبینہ طور پر ایک جرمن لڑکی کے زنا بالجبر اور قتل پر شرمندگی کا اظہار کر رہے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرائبرگ میں موجود افغانوں کا کہنا تھا کہ جرمن عوام کو تمام افغان افراد کو ایک نظر سے نہیں دیکھنا چاہیے۔
انہیں خطرہ ہے کہ اس واقعے کے بعد ایسا ہو سکتا ہے۔سوا دو لاکھ کی آبادی والے شہر فرائبرگ میں ماریہ نامی لڑکی کی ہلاکت کے بعد جرمنی میں مہاجرین کے کردار کے حوالے سے نئی بحث کا آغاز ہو چکا ہے۔ ماریہ مہاجرین کی مدد کے لیے رضاکارنہ طور پر خدمات بھی سرانجام دیا کرتی تھی۔فرائبرگ میں افعان مہاجرین نے ماریہ کی یاد میں موم بتیاں جلا کر اسے خراج عقیدت پیش کیا۔
اس موقع پر ایک جرمن خاتون نے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ہم سب بہت غم زدہ ہیں۔ تاہم جو واقعہ پیش آیا اسے ایک فرد کی کارروائی کے طور پر دیکھنا چاہیے اور تمام مہاجرین سے نتھی نہیں کرنا چاہیے۔