کراچی:سابق وفاقی وزیر آبی وسائل خورشید شاہ کاکہنا ہے کہ آئین اور قانون کے مطابق اسمبلی تحلیل کردی گئی ہے ۔انہوں نے انٹرویو میں کہا کہ آئین اور قانون کے مطابق اسمبلی تحلیل کردی گئی ہےاور اب الیکشن کمیشن اپنی آئینی ذمہ داری نبھاتے ہوئے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد کرے گا۔
خورشید شاہ کاکہنا تھا کہ انتخابی مہم کے دوران سیاسی ماحول میں جوش و خروش ہوتا ہے مگر کسی سیاسی پارٹی کو کوئی ایسا قدم نہیں اٹھانا چاہئے جس سے قومی یکجہتی کو نقصان پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ 2018کے کئی انتخابی نتائج کو کھلم کھلا دھاندلی سے تبدیل کیا گیا تھا اور دھاندلی کی وجہ سے وہ انتخابات ناقابل قبول تھے مگر ہم نے ملک کے وسیع تر مفاد میں دنگا فساد کی بجائے اسمبلیوں میں بیٹھنے کو ترجیح دی۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی اور ملی پختگی کا تقاضا ہے کہ ہم چھوٹے صوبوں کو ساتھ لے کر چلیں اور انہیں احساس محرومی کا شکار نہ ہونے دیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ اس وقت بھی یہ آئینی درد خیبر پختونخوا کیلئے نہیں اُٹھا تھا مگر بڑا صوبہ ہونے کے ناطے یہ انتظام صرف پنجاب اور ایک پارٹی کیلئے کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح 2018 میں بھی عدل والوں نے کئی کھیل کھیلے اور ملک کو عدم استحکام سے دوچار کیا مگر اب ایسے کھیلوں سے اجتناب ضروری ہے تاکہ ملک پھر سے معاشی اور سیاسی انحطاط کا شکار نہ ہو۔