لاہور:سابق اولمپئین شہباز سینئر کاکہنا ہے کہ ایشین ہاکی چیمپئنز ٹرافی سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی نہ کرنے پر بہت مایوسی ہوئی ہے۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی ہاکی ٹیم پہلے اولمپکس سے باہر ہوئی پھر ورلڈ کپ سے بھی باہر ہوئی، اب انتہائی شرم کی بات ہے کہ ہم ایشین چمپئین ٹرافی میں سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی نہیں کرسکے، ٹیم کی پرفارمنس سے قوم مایوس ہوئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہاکی کے موجودہ صدر پچھلے آٹھ سال سے ہاکی فیڈریشن پر بیٹھے ہیں۔انہوں نے لاہور کراچی میں اپنا بھتیجا ،بھانجا اور بھائی کو بھرتی کیا۔فوری طور پر ہاکی فیڈریشن کے الیکشن ہونے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ صدر کا ایجنڈا ہی پرسنل ہے ، قومی کھیل ان کی ترجیح نہیں، اس لیے کبھی بھی ہاکی بہتر نہیں ہوسکتی۔سابق اولمپئین نے کہا افسوس کی بات ہے کامن ویلتھ میں کھلاڑیوں کو ڈیلی الاوئنس نہیں ملا، گرین شرٹ پہننے والے لڑکوں نے پاکستان واپس آنا ہی پسند نہیں کیا جبکہ اس کے برعکس صدر لیوش ہوٹل میں قیام پذیر تھا اور اس نے تین ملین کا خرچہ کیا، جب اس طرح کا میسج ہیروز کو جائے گا تو ایسی ہی پرفارمنس ہوگی۔
حکومت کی ترجیح ہاکی کی بہتری نہیں ، کرکٹ میں تبدیلی راتوں رات کرلی جاتی ہے لیکن چھ ماہ سے ہاکی میں تبدیلی کا کوئی سر پیر نظر نہیں آیا۔ یہ پاکستان ہاکی کے لئے اچھا پیغام نہیں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فوری طور پر ہاکی فیڈریشن کے الیکشن ہونے چاہئیں اور اس کے لئے آئی پی سی منسٹری اور پاکستان سپورٹس بورڈ اپنا رول ادا کرے۔