عمران خان کی جارحانہ پالیسی کے پیچھے بشریٰ بی بی کا ہاتھ ،خفیہ ڈائری کے مندرجات سامنے آگئے 

عمران خان کی جارحانہ پالیسی کے پیچھے بشریٰ بی بی کا ہاتھ ،خفیہ ڈائری کے مندرجات سامنے آگئے 

لاہور : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جارحانہ پالیسی کے پیچھے ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی  کا ہاتھ ہے۔ بشریٰ بی بی کی ہاتھ سے لکھی مبینہ ڈائری سامنے آگئی۔

نیو نیوز کے مطابق بشری  بی بی چیئرمین پی ٹی آئی کو کیسے اور کس حد تک کنٹرول کرتی ہیں؟ نا قابل تردید ہوشربا اور چشم کُشا انکشافات سامنے آ گئے۔بشریٰ بی بی کی ڈائری کے اہم  نکات پہلی بار  سامنے آ گئے۔

پی ٹی آئی چیئرمین "مرشد"کےمکمل کنٹرول میں۔پی ٹی آئی چیئرمین  اہلیہ کے احکامات پر چلتے ہیں۔کیا دعا مانگنی ہے؟ الفاظ کیا ہوں گے؟ فیصلہ بشریٰ بی بی  کرتی ہیں۔دعا  کیلئے بھی پی ٹی آئی چیئرمین کو باغیانہ الفاظ کی ہدایت کی گئی ۔حکومت،عدلیہ،فوج پر کیسے پریشرڈالنا ہے؟سب  کچھ ڈائری میں درج ہے۔ 

بشریٰ بی بی کے اپنے ہاتھوں سے لکھی ڈائری ثابت کرتی ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی ان کے مکمل تسلط میں ہیں۔ صبح کیا کھانا ہے؟ کیا پینا ہے؟ شام کو کیا کھا سکتے ہیں؟ فیصلہ بشریٰ بی بی کرتی تھیں۔ دودھ صرف رات 12بجے پینے کی اجازت   ہے۔ 

  

ڈائری سے ثابت ہوتا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی بشریٰ بی بی کے احکامات پر چلتے ہیں۔ یہ بات اِن الفاظ سے ظاہر ہوتی ہے جس میں بشریٰ بی بی چیئرمین پی ٹی آئی کو سیاسی ڈکٹیشن کرا رہی ہیں۔

ڈائری کے مطابق بشریٰ بی بی یہ تک بتا رہی ہیں کے پی ٹی آئی کی سیاسی حکمتِ عملی کس وقت کیا اور کیسی ہوگی۔ بشریٰ بی بی یہ بھی بتاتی ہیں کہ کون کیسے عدلیہ، فوج اور حکومت پر پریشر ڈالے گا؟۔

بشریٰ بی بی کی مبینہ ڈائری کے مطابق اگر گورنر راج لگائیں تو قانونی ٹیم اور شہر بند کرنے کی تیاری اور پہیہ جام ہڑتال کی جائے۔

بشریٰ کی مبینہ ڈائری کے مطابق کل سے اتنا پریشر دینا ہے کہ عدالت کوئی نیگیٹو فیصلہ نہ دے سکے، پریشر دینے کا مطلب عدالت میں بہت لوگ ہونے چاہییں، صبح سے عوامی فضا بنا دینی ہے کہ عدالت کوئی منفی فیصلہ نہ کر سکے۔

بشریٰ بی بی کی مبینہ ڈائری کے مطابق بہتر یہ ہے کہ بڑے بڑے وکیلوں سے بیان دلوائیں، بس ایک پریشر رکھنا ہے۔

بشریٰ بی بی کی مبینہ ڈائری کے مطابق وکیلوں نے جو کچھ اہم سوال کرنے ہیں اور خان نے نہیں بولنے وہ یہ ہیں، ہم جو بھی درخواست لے کر جاتے ہیں انصاف کے لیے وہ کیوں نہیں سنی جاتی؟

بشریٰ بی بی کی مبینہ ڈائری میں درج ہے کہ خواجہ (حارث) سوال اٹھائیں کے اعظم سواتی کے کیس میں مقامی سہولت کار کون تھے؟ بندیال آ گیا ہے، نواز نے کہا تھا کہ اب دیکھتے ہیں یہ گورنمنٹ کیسے رہے گی۔

مصنف کے بارے میں