دوحہ : قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے بندر بن محمد العطیہ کو سعودی عرب کے لیے سفیر مقرر کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے دو ماہ قبل قطر میں اپنے سفیر کو بحال کردیا تھا جس کے بعد قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے بھی سعودی عرب میں اپنا سفیر مقرر کردیا۔
امیر قطر نے سعودی عرب میں سفیر کے لیے بندر بن محمد العطیہ کا انتخاب کیا ہے۔ نوجوان بندر بن محمد العطیہ اس سے قبل اردن اور کویت کے سفیر بھی رہ چکے ہیں اور اہم داخلی، خارجی اور معاشی مسائل کے حل میں کلیدی کردار ادا چکے ہیں۔
قبل ازیں مصر نے بھی قطر میں سفیر کی تقرری کرکے سفارتی تعلقات بحال کرلیے تھے جس کے جواب میں قطر نے بھی مصر میں اپنا سفیر مقرر کردیا تھا۔ متحدہ عرب امارات اور بحرین نے سفارتی تعلقات کی بحالی کے اعلان کے باوجود تاحال اپنے سفیر مقرر نہیں کیے ہیں۔
سعودی عرب، مصر، متحدہ عرب امارات، بحرین، لیبیا اور یمن نے 2017 میں قطر پر داعش اور اخوان المسلمین سمیت دیگر شدت پسند اسلامی تنظیموں کی مالی معاونت کا الزام عائد کرتے ہوئے سفارتی، سفری، تجارتی اور سیاسی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
قطر نے عرب ممالک کے الزام کی تردید کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ نہ تو کسی شدت پسند تنظیم کی معاونت کی ہے اور نہ دیگر عرب ممالک کو غیر مستحکم کرنے کی کسی سازش میں ملوث ہیں۔
تین سال بعد جنوری 2021 کو سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر اور بحرین نے سیاسی، تجارتی اور سفری تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ بحرین کے سوا سب نے تجارتی اور سفری تعلقات بحال کرلیے ہیں تاہم امارات اور بحرین نے سفارتی تعلقات بحال نہیں کیے ہیں۔