لندن : کورونا کی وجہ سے بیروز گار شہری ٹک ٹاک کے ذریعے دنوں میں کروڑوں کا مالک بن گیا ۔
برطانوی میڈیا کے مطابق خبانے لیم نے مارچ 2020 میں اپنی فیکٹری کی نوکری سے نکال دئیے جانے کے بعد ٹک ٹاک پر کامیڈی کلپس بنانا شروع کیں، جسے اس نے “کھبی لامے” کا نام دیا۔
حیران کن بات یہ ہے کہ اس نے آج تک کسی بھی ویڈیو میں اپنی آواز کا استعمال نہیں کیا۔ اس کا ماننا ہے کہ اس کامیابی کی اصل وجہ اس کے تاثرات ہیں جو دنیا بھر کے لوگ سمجھ سکتے ہیں۔
لیم کے ٹک ٹاک پر100 ملین سے زیادہ فولورز ہیں جو اس کے تاثرات اور دیگر ویڈیوز پر دئیے گئے اس کے ری اکشن سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مسٹر لیم کی مجموعی مالیت 1.3 ملین ڈالر اور 2.7 ملین ڈالر کے درمیان ہے جو پاکستانی 45 کروڑ روپوں تک بنتی ہے۔
خبانے لیم نے نیویارک ٹائمز کو انٹرویو میں بتایا کہ نوکری چھوٹ جانے کے بعد وہ فارغ رہتا تھا جس میں اس نے اپنی ویڈیوز سوشل میڈیا سائٹ پر پوسٹ کرنا شروع کیں، جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہو گئیں۔
خبانے نے بتایا کہ نوکری چھوٹ جانے کے بعد اس کے والد نے اس پر دوسری نوکری کی تلاش کے لیے زور دیا لیکن اس نے اپنا سارا وقت ٹک ٹاک کو دینے کا فیصلہ کیا
خبانے کا صرف ایک ہی خواب ہے کہ وہ اپنی ماں کے لیے ایک گھر بنانا چاہتا ہے۔