دبئی: دبئی پولیس نے انکشاف کیا ہے کے ملک میں بچوں کو حراساں کئے جانے سے متعلق رپورٹ ہونے والے بیشتر واقعات میں نقصان پہنچانے والے ان کے والدین یا قریبی جاننے والے افراد تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دبئی پولیس کے شعبہ برائے تحفظ خواتین اور بچوں نے گزشتہ سال بچوں سے زیادتی کے 103 کیس حل کئے۔ تحفظ اطفال سیکشن کی سربراہ مائتہ محمد البلوسی کا کہنا تھا کے 60 کیسز میں بچوں سے زیادتی یا انہیں نقصان پہنچانے میں ان کے والد شامل تھے اور 16 میں مائیں ذمہ دار تھیں۔
تحفظ اطفال کے شعبے کی سربراہ کے مطابق 14 بچوں کو ان کے جاننے والوں نے نقصان پہنچایا، 6 کو باہر والوں نے، 4 کو بچوں نے خود اور 3 کو سکول میں حراساں کیا گیا۔
البلوسی کا کہنا تھا کہ 23 بچوں کو جسمانی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، 20 کے ساتھ نارروا سلوک کیا گیا جبکہ 17 کو شناختی دستاویزات سے محروم کر دیا گیا اور 14 کو تعلیمی حقوق سے محروم رکھا گیا۔ 9 بچوں پر حملہ کیا گیا جبکہ 9 کو نظر انداز کیا گیا، 8 کو بغیر نگرانی چھوڑ دیا گیا اور 3 کو وہ طبعی توجہ نہیں دی گئی جس کے وہ حق دار تھے۔
تقریباً 54 کیسز میں متاثرہ بچوں کی عمریں 11 سے 18 سال کے درمیان تھیں جبکہ 39 میں 5 سال کے کم عمر کے بچے اور 13 کیسز میں بچوں کی عمریں 6 سے 10 سال تھیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بچوں کے تعلیمی حقوق کی خلاف ورزی سب سے زیادہ قابل تشویش، حملہ آور ہونا دوسرے اور جسمانی زیادتی تیسرے نمبر پر ہے۔