لاہور: دنیا بھر میں آن لائن شاپنگ کیلئے معروف ویب سائٹ ایمیزون نے اعلان کیا ہے کہ اگر اس کی ویب سائٹ کے ذریعے بیچی گئی مصنوعات کی وجہ سے کسی صارف یا اس کی املاک کو نقصان پہنچنے کی صورت میں ایک ہزار ڈالر دئیے جائیں گے، اس پالیسی کا اطلاق یکم ستمبر سے ہو گا ۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس پالیسی کا اعلان ان تاجروں کے خلاف صارفین کی شکایت کے ازالے کیلئے کیا گیا ہے جو اپنی مصنوعات فروخت کرنے کیلئے ایمیزون مارکیٹ پلیس کا استعمال کرتے ہیں۔
ایمیزون کے اعلان کے مطابق وہ اپنی ویب سائٹ کے ذریعے فروخت ہوئی کسی بھی شے کے باعث صارفین کے زخمی ہونے یا ان کی املاک کو نقصان پہنچنے کی صورت میںایک ہزار ڈالر تک ادا کرے گا، چاہے وہ پراڈکٹ کسی تیسری پارٹی کی طرف سے ہی فروخت کیوں نہ کی گئی ہو۔
دنیا کی سب سے بڑی آن لائن ریٹیل مارکیٹ نے اس طرح کے تما م دعوؤں پر آنے والے تما م اخراجات بھی برداشت کرنے کا عہد کیا ہے، جو ان کے مطابق سٹور میں 80 فیصد کیسز میں ہوتا ہے۔ ایمیزون کے ذریعے اشیاءفروخت کرنے والے ایسے تاجر جو ایمیزون قوانین کے پابند رہے اور ان کی اشیاءکسی انشورنس پالیسی کی حامل نہیں ، ان سے کوئی ادا ئیگی وصول نہیں کی جائے گی۔
جولائی میں امریکی کنزیومر پراڈکٹ سیفٹی کمیشن نے ایمیزون کے خلاف شکایت درج کروائی تھی جس میں ان سے بچوں کے سونے کے لباس آتشزدگی سے بچاؤ کے معیار کے مطابق نہ ہونے پر جواب طلبی کا کہا گیا تھا،اس کے علاوہ 24 ہزار سے زائد ناقص کاربن مونو آکسائڈ کا پتہ لگانے والے آلات اور تقریبا 40 ہزار ہیئر ڈائر جن میں شاک لگنے کا خدشہ موجود تھا، شامل تھے۔
مصنوعات کی سیفٹی کے نگران وفاقی ادارے نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ناقص اشیاءکی نشاندہی کے بعد ایمیزون نے ناصرف انہیں فہرست سے نکال دیا بلکہ صارفین کو اپنے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے رقم واپسی کی پیشکش کی اور موقف اختیار کیا کے وہ تاجروں کی جانب سے فروخت ہونے والی اشیاءکا ذمہ دار نہیں ہے۔ تاہم کمیشن کاماننا تھا کہ ایمیزون سے تاجروں کی جانب سے ان اشیاءکی فروخت سے متعلق جواب دہی ہونی چاہئے۔