ریاض: سعودی عرب کے پبلک پراسیکیوشن آفس نے کہا ہے کہ 18 سال سے کم عمر کے ہر بچے کو بیماریوں سے بچاؤ کے ٹیکے لگانے کا حق حاصل ہے اور اس میں ناکامی زیادتی کے مترادف ہے ۔
واضح رہے کہ پبلک پراسیکیوشن آفس بچوں کے تحفظ کے قوانین اور صحت کی دیکھ بھال سے متعلق قوانین کے بارے میں معلومات شیئر کرتا ہے ۔
سعودی چائلڈ پروٹیکشن سسٹم کا پہلا مضمون یہ بتاتا ہے کہ "بچے کی بنیادی ضروریات بشمول جسمانی صحت ، جذباتی ، نفسیاتی ، پرورش ، تعلیمی ، فکری ، سماجی ، ثقافتی نیز حفاظت اور سلامتی کی ضروریات کی فراہمی میں کوئی ناکامی غفلت کے زمرے میں آتا ہے ۔
چائلڈ پروٹیکشن قانون کے ایگزیکٹو ریگولیشنز کے آرٹیکل 1/13 میں کہا گیا ہے کہ صحت کی ضروریات میں وہ تمام چیزیں شامل ہیں جو بچوں کو صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے کے لیے ضروری ہیں ، بشمول سیرم اور ویکسین کے حفاظتی ٹیکے ۔ حکام بچے کو وبائی امراض اور بیماریوں سے بچائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ بچے کو مناسب علاج ملے ۔
واضح رہے کہ سعودی حکومت نے کورونا وائرس کے خاتمے کیلئے مثالی اقدامات کیے جس کی بدولت مملکت کو کم تباہی کا سامنا کرنا پڑا ۔ انہی احسن اقدامات کے باعث سعودی عرب میں معاملات زندگی جلد معمول پر آگئے ہیں اور لوگ اپنی معاشی اور معاشرتی زندگی میں واپس آگئے ہیں ۔