کراچی: انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے باہر مولانا فضل الرحمان کو تقریر میں ایسا نہیں کہنا چاہیے تھا لیکن وہ خوش قسمت ہیں انہیں را کا ایجنٹ نہیں کہا گیا اگر غلطی سے ہم میں سےکوئی ایسا کہہ دیتا تو ہمارے خلاف را ایجنٹ کی مہر لگ جاتی۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی سے بات چیت ہو سکتی ہے ان سے غیر واجبی رابطہ ہے اور ان سے صوبائی حکومت بنانے پر کوئی بیٹھک یا مکالمہ نہیں ہوا۔ پیپلزپارٹی سے بہتر ورکنگ ریلیشن کی ہمیشہ ایم کیو ایم کی خواہش رہی ہے لیکن گزشتہ دس سالوں میں بے پناہ کرپشن بھی دیکھنے میں آئی جب کہ پیپلز پارٹی حکومت میں سندھ کے شہری اور دیہی عوام میں فرق بڑھا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا نے پاکستان کے ساتھ مشترکہ فوجی تربیت کے منصوبے ختم کر دیئے
ایک سوال کے جواب میں فاروق ستار کا کہنا تھا کہ یک بار حلقہ 243 خالی تو ہونے دیں وہاں سے ضمنی انتخابات میں میرے الیکشن لڑنے پر فیصلہ رابطہ کمیٹی کرے گی۔
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف اپوزیشن کے مظاہرے میں خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ اس بار 14 اگست کو یوم آزادی کے طور پر نہیں بلکہ یوم جدوجہد کےطور پر منائیں گے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں