سابق وزیراعظم نواز شریف نے گجرات میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری اپیل عوام کی عدالت میں ہے۔میں عوام کی عدالت میں حاضر ہوں۔میری آواز سارے پاکستان کی آواز ہے.نوازشریف نے عوام سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ آپ کرائے کے عوام ہو ؟نوازشریف وہی ہے جس کو آپ نے 2013 میں ووٹ دیا تھا.کیا مجھے گھر بیٹھ جانا چاہیےیا ظلم کا مقابلہ کرنا چاہیے؟مجھے بتائیں کیا کرنا چاہیے ،کیا ہونا چاہیے؟
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امن آیا یا نہیں آیا؟ بلوچستان کے اندر امن قائم ہوا۔کراچی کا حال کتنا خراب تھا، ہم نے حالات کو ٹھیک کیا ۔ہم نے کراچی کو دوبارہ روشنیوں کا شہر بنایا۔کراچی سے خیبر تک موٹر ویز بن رہی ہیں۔بلوچستان میں امن قائم کرنےکےلئےمخلوط حکومت قائم کی.انہوں نے اپنی نااہلی کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ پانچ معززجج یک جنبش قلم سے آپ کے وزیراعظم کوچلتا کر ردیتے ہیں ۔ یہ میری نہیں آپ کی توہین ہے ۔20 کروڑ عوام کی توہین ہے۔جن لوگوں نے مجھےووٹ دیکر منتخب کیا ان کے ووٹوں کی توہین ہے۔انہوں نے ریلی کے شرکاء سے سوال کیا کہ یہ توہین آپ کو برداشت ہے؟
انہوں نے کہا کہ ججوں نے بھی کہا کہ میں نے کوئی کرپشن نہیں کی۔مجھ پر کرپشن کا کوئی بھی دھبہ نہیں ۔قوم کوججزسےپوچھناچاہیےاگرنوازشریف نےکرپشن نہیں کی تواس کوکیوں نکالا؟ ملک کی امانت میں کبھی بھی خیانت نہیں کی، کیوں نکالا مجھے، میں پوچھنا چاہتا ہوں کیوں نکالا؟ میرے ہاتھ اوردل صاف ہیں،دل پاکستان کی محبت میں ڈوبا ہوا ہے۔خداجانتاہےمجھےاپنی فکرنہیں،نوجوانوں کی فکرہے۔فکرہےکہ نوجوانوں کا مستقبل کہیں تاریک نہ ہوجائے۔انہوں نے کہا کہ 70 سال سے قوم کا استحصال ہورہا ہے۔کتنے افسوس کی بات ہے آج تک کوئی وزیراعظم اپنی مدت پوری نہیں کرسکا۔کوئی ڈکٹیٹر،جج آکرآپکے ووٹ کی پرچی پھاڑکر ہاتھ میں دے دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے اقتدارکی پروانہیں۔میں اسلام آباد سے لاہوراپنے گھرجارہا ہوں۔آپ نے مجھے اسلام آباد بھیجا اوراسلام آباد والوں نے مجھے گھربھیجا ہے ۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں