حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے دوبارہ سرمایہ کاروں کو دعوت دے دی

 حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے دوبارہ سرمایہ کاروں کو دعوت دے دی

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے عمل کو آگے بڑھاتے ہوئے تازہ اشتہاراتِ دلچسپی جاری کر دیے ہیں۔ یہ اقدام قومی ایئر لائن کی جانب سے 20 برس بعد مالی سال میں منافع ظاہر کیے جانے کے فوراً بعد سامنے آیا ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ وہ پی آئی اے کے 51 سے لے کر 100 فیصد تک حصص فروخت کرنے کے لیے تیار ہے، جب کہ نجکاری سے قبل ادارے کا سابقہ قرضہ سرکاری تحویل میں منتقل کر دیا گیا ہے تاکہ ممکنہ خریداروں کو سہولت فراہم کی جا سکے۔

اس عمل کی نگرانی کے لیے معروف عالمی کمپنی جونس لینگ لاسیل (JLL) کو بطور مشیر مقرر کیا گیا ہے۔ پچھلی نیلامی میں کمزور دلچسپی دیکھنے کے بعد حکومت نے شرائط کو آسان بنایا ہے تاکہ سرمایہ کاروں کو بہتر مواقع میسر آ سکیں۔

مشیرِ نجکاری محمد علی کے مطابق پی آئی اے کے حالیہ مالی اعداد و شمار کی بنیاد پر حوالہ قیمت میں رد و بدل کا امکان موجود ہے۔ حکومت کی کوشش ہے کہ یہ نجکاری رواں سال کے اختتام سے قبل مکمل کر لی جائے۔

ادھر پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو بھی نجی شعبے کے حوالے کرنے کے لیے اقدامات جاری ہیں، جو حکومت کی نجکاری پالیسی کا اہم حصہ ہیں۔

اس کے علاوہ، نیویارک میں واقع پی آئی اے کی ملکیت روزویلٹ ہوٹل کے مستقبل پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ حکام کے مطابق اس اثاثے کی فروخت یا مشترکہ منصوبے کے ذریعے کئی گنا زائد آمدنی حاصل ہونے کی امید ہے۔