پشاور ہائی کورٹ نے کرپٹو کرنسی پر قانون سازی کیلئے وفاقی حکومت کو دو ماہ کی مہلت دے دی

03:14 PM, 11 Apr, 2025

پشاور: پشاور ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو کرپٹو کرنسی اور ڈیجیٹل فاریکس کے حوالے سے قانون سازی کے لیے دو ماہ کی مہلت دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ مقررہ مدت میں قانون سازی مکمل کر کے رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے۔

یہ احکامات جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس خورشید اقبال پر مشتمل بینچ نے کرپٹو کرنسی کے غیرقانونی کاروبار کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کے دوران جاری کیے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے حکومت کی جانب سے عدالت کو بتایا کہ قانون سازی کا عمل جاری ہے اور مزید مہلت درکار ہے۔

دوسری جانب، پاکستان میں کرپٹو کرنسی کو قانونی دائرہ کار میں لانے کے لیے کرپٹو کونسل سرگرم ہے۔ معروف عالمی پلیٹ فارم بائنانس کے بانی "سی زیڈ" کو کرپٹو کونسل کا مشیر مقرر کیا گیا ہے۔ ان کی رہنمائی میں پاکستان ڈیجیٹل کرنسی کی مائننگ سمیت بلاک چین ٹیکنالوجی کے فروغ میں اہم پیش رفت کی امید رکھتا ہے۔

کرپٹو کونسل کے سی ای او بلال بن ثاقب کے مطابق، پاکستان میں لگ بھگ دو کروڑ شہری کرپٹو کرنسی سے منسلک ہیں اور صرف مالی سال 2020-21 میں 20 ارب ڈالر کی ٹرانزیکشنز رپورٹ ہو چکی ہیں۔

مزیدخبریں