اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمٰن سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم نے مولانافضل الرحمٰن کو عید کی مبارکباد پیش کی اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے ملکی ترقی و خوشحالی اور فلسطینیوں وکشمیری عوام پر ظلم و جبر کے خاتمے کی دعا کی۔
یاد رہے کہ 27 مارچ کو مولانا فضل الرحمن نے نے ضمنی الیکشن کے بائیکاٹ اور رمضان کے بعد مختلف شہروں میں جلسے کرنے کا اعلان کیا تھا۔ 14 فروری مولانا فضل الرحمن نے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے نتائج کورد کردیا تھا، اسلام آباد میں جے یو آئی (ف) کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمٰن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی (ف) کی نظر میں پارلیمنٹ نے اپنی اہمیت کھودی ہے، لگتا ہے فیصلے ایوان میں نہیں میدان میں ہوں گے، انتخابی دھاندلی میں 2018 کا بھی ریکارڈ توڑ دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم الیکشن کمیشن کے شفاف الیکشن کے بیان کو مسترد کرتے ہیں،الیکشن کمیشن اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھوں یرغمال رہا، اسلام دشمن عالمی قوتوں کے دباؤ پر ہماری جیت کو شکست میں بدلا گیا ہے، ہم اپنے نظریے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، اگر الیکشن شفاف ہوئے ہیں تو 9 مئی کا بیانیہ ختم ہوگیا ہے۔