اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ہم تو کہتے ہیں سپریم کورٹ پوری پارلیمنٹ کو بلا کر نااہل کر دے۔ اگر پارلیمنٹ نے انتخابات کے لیے پیسے دینے کا بل مسترد کر دیا تو فنڈز جاری نہیں ہوں گے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما کہ سپیکر اسمبلی کو چیف جسٹس سے بات کرنی چاہیے۔ جسٹس عمر عطا بندیال سے تصور نہیں کیا جا سکتا وہ ضد کی بات کریں گے۔ سب نے چیف جسٹس سے فل کورٹ بنانے کی استدعا کی۔ چیف جسٹس سےفل کورٹ اجلاس بلانے کا بھی کہا گیا۔ وزیراعظم نےاٹارنی جنرل سے کہا ہماری کوئی ضدنہیں۔ اٹارنی جنرل نےچیف جسٹس کوپیغام دیا ہو گا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان بیٹھ کر سیاستدانوں کی طرح بات کریں تو معاملات سلجھ سکتے ہیں۔ وہ بات کرتے تو کچھ نہ کچھ ہو جاتا۔ اگر عمران خان نے یہی رویہ رکھا تو ہو سکتا ہے کہ 8 اکتوبر کو بھی انتخابات نہ ہوں۔ اگر عمران خان کا رویہ مان لیا جائے تو کل کوئی بھی پارٹی اسمبلی تحلیل کر کے عام انتخابات کا مطالبہ کرے گی۔