اسلام آباد:وزیر اعظم شہباز شریف کے منتخب ہوتے ہی اس وقت اسلام آباد میں یہ ہلچل مچی ہوئی ہےکہ ایوان کا قائد حزب اختلاف کون ہوگا ،اس دوڑ میں اس وقت دو نام زیر بحث ہیں ایک تحریک انصاف باغی گروپ کے سربراہ راجہ ریاض اور دوسرے جماعت اسلامی کے واحد رکن مولانا اکبر چترالی کا نام سر فہرست ہے لیکن اس کا فیصلہ سپیکر قومی اسمبلی ہی کرینگے ۔
قومی اسمبلی سے پاکستان تحریک انصاف کے استعفوں کے اعلان کے بعد نیا قائد حزب اختلاف کون ہو گا۔فیصلہ سپیکر کریں گے ،قومی اسمبلی میں موجود جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے باغی گروپ کے علاوہ تمام جماعتیں حکمران اتحاد میں شامل ہیں ۔
قوائد کے مطابق حکمران اتحاد سے باہر سب سے بڑی جماعت کے پارلیمانی لیڈر کو قائد حزب اختلاف بنایا جاتا ہے ۔پاکستان تحریک انصاف کا باغی گروپ اس وقت ایوان میں سب سے بڑا پارلیمانی گروپ ہے ۔
قوائد کے مطابق تحریک انصاف باغی گروپ کے پارلیمانی لیڈر راجہ ریاض قائد حزب اختلاف ہو سکتے ہیں ۔تحریک انصاف باغی گروپ کے حوالے سے اگر کوئی قانونی پیچیدگی پیدا ہو گئی تو قائد حزب اختلاف کا عہدہ جماعت اسلامی کو مل سکتا ہے ۔جماعت اسلامی کا اس وقت قومی اسمبلی میں صرف ایک رکن مولانا اکبر چترالی ہے۔