اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 23 ویں وزیراعظم منتخب ہوگئے ہیں۔
قومی اسمبلی میں ہونے والے اجلاس میں پینل آف چیئر کے رکن ایاز صادق نے قائد ایوان کے لیے ہونے والی رائے دہی کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ شہباز شریف نے 174 اراکین کی حمایت حاصل کی۔
مسلم لیگ (ن) کے سربراہ اور 3 بار منتخب وزیر اعظم نواز شریف کے چھوٹے بھائی میاں محمد شہباز شریف 1950 میں لاہور میں پیدا ہوئے۔
شہباز شریف میاں محمد شریف کے دوسرے صاحبزادے ہیں، وہ ایک بااثر تاجر ہیں اور مشترکہ طور پر اتفاق گروپ آف کمپنیز کے مالک ہیں ۔ وہ 1985 میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر بھی منتخب ہوئے۔
سیاسی سفر
شہباز پہلی بار 1988 میں پنجاب اسمبلی کے ایم پی اے منتخب ہوئے تھے۔
1990 میں این اے 96 لاہور 5 سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔
1993 پی پی 125 لاہور 10 کے حلقے سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیابی حاصل کی، انہیں قائد حزب اختلاف کے طور پر نامزد کیا گیا۔
1997 میں پی پی 125 لاہور سے تیسری مرتبہ پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوکر صوبے کے وزیر اعلیٰ بنے۔
1999 میں فوجی بغاوت کے بعد انہیں معزول کرکے سعودی عرب جلاوطن کردیا گیا۔
2007 میں 8 برس جلا وطنی میں گزارنے کے بعد واپس پاکستان آئے۔
2008 میں چوتھی مرتبہ بھکر سے صوبائی اسمبلی کی نشست جیتی، دوسری بار صوبے کے وزیراعلیٰ بنے۔
2013 میں لاہور سے ایک مرتبہ پھر اسمبلی کے رکن بنے، تیسری بار پنجاب کے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے۔
2018 میں قومی اسمبلی کے 4 حلقوں (این اے-249 کراچی، این اے-132 لاہور، این اے-3 سوات اور این اے-192 ڈیرہ غازی خان) سے الیکشن لڑے۔
کراچی، سوات اور ڈیرہ غازی خان سے شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ لاہور سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔
رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے کے بعد انہوں نے عمران خان کے مقابلے میں وزیراعظم کا انتخاب لڑا۔
عمران خان 176 ووٹ لے کر وزیراعظم منتخب ہوئے اور شہباز شریف کو 96 ووٹ ملے۔
بعدازاں شہباز شریف قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نامزد ہوئے۔
2018 میں ہی اپنے بڑے بھائی نواز شریف کی سپریم کورٹ سے نااہلی کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر منتخب ہوئے۔