کراچی: بلاول ہاؤس میں پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس میں دیگر امور سمیت پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے شوکاز نوٹس کا معاملہ بھی زیربحث آیا۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے شرکاء کو پی ڈی ایم کے سیکرٹری جنرل شاہد خاقان عباسی کا بھیجا گیا شوکاز نوٹس پڑھ کر سنایا اور اس کے بعد انہوں نے شوکاز نوٹس کوپھاڑ کر پھینک دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو کی جانب سے شوکاز نوٹس پھاڑے جانے پر سی ای سی کے شرکاء کی جانب سے تالیاں بھی بجائی گئیں۔
اس موقع پر بلاول کا کہنا تھا کہ ہم سیاست عزت کے لیےکرتے ہیں، عزت سے بڑھ کرکچھ نہیں۔
اجلاس کے دوران آئی ایم ایف ڈیل، ملکی معیشت اور سٹیٹ بینک آرڈیننس پر بھی بات چیت کی گئی جبکہ پی ڈی ایم کی جانب سے استعفوں کی تجویز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کے حوالے سے بریفنگ دی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی پالیسی کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مشترکہ مفادات کونسل کے آئندہ اجلاس میں عوام کا مقدمہ لڑیں گے۔
پیپلز پارٹی کے اہم اجلاس میں ایوان بالا میں قائد حزب اختلاف یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، سینیٹر شیری رحمان اور فرحت اللہ بابر سمیت دیگر اہم پارٹی رہنماؤں نے شرکت کی۔
خیال رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے ایوان بالا یعنی سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کے معاملے پر بلوچستان عوامی پارٹی سے ووٹ لینے کے معاملے پر پی ڈی ایم میں شامل دو جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی اور عوامی نینشل پارٹی کو شوکاز نوٹس جاری کیے تھے اور ان سے سات روز میں جواب طلب کیا تھا۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سید یوسف رضا گیلانی حکمراں اتحاد میں شامل بلوچستان عوامی پارٹی کے دو سینٹرز کی مدد سے سینیٹ میں قاید حزب اختلاف مقرر ہوئے ہیں۔
سینیٹ کے انتخابات کے دوران پی ڈی ایم کی جماعتوں میں یہ اتقاق رائے پایا گیا تھا کہ سینٹ کے چیئرمین کے لیے امیدوار پاکستان پیپلز پارٹی سے ڈپٹی چیئرمین جمیعت علمائے اسلام سے جبکہ قائد حزب اختلاف پاکستان مسلم لیگ نواز سے ہو گا۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے سینیٹ میں چیئرمین کا انتخاب ہارنے کے بعد پی ڈی ایم کے فیصلے کے خلاف یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد کیا اور حکمراں اتحاد میں شامل بلوچستان عوامی پارٹی کے دو ارکان کی مدد سے عددی برتری ثابت ہونے کے بعد سینٹ چیئرمین نے یوسف رضا گیلانی کو قائد حزب احتلاف مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا۔