اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں لوگوں کو ہیلتھ انشورنس کارڈ دینے جا رہے ہیں۔ کوئی بھوکا نہ سوئے پروگرام کے ملک بھر میں فوڈ ٹرک کچنز کا جال بچھا رہے ہیں۔حکومتی پالیسیوں کے باعث دیہات میں بھی نجی ہسپتال بن رہے ہیں۔
وزیراعظم ہاؤس میں احساس کوئی بھوکا نہ سوئے پروگرام کا مزید تین شہروں میں ورچوئل افتتاح کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہ کہا پاکستان واحد ملک تھا جو اسلام کے نعرے پر معرض وجود میں آیا تھا۔نبی پاک ﷺ نے مدینہ کی ریاست کا جوراستہ دکھایا وہ سب سے عظیم تھا۔تاریخ گواہ ہےجن لوگوں کی کوئی حیثیت نہیں تھی انہوں نے چند سال میں دنیا کی امامت کی۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان ان چند ممالک میں سے ایک ہے جہاں لوگ بہت زیادہ خیرات دیتے ہیں۔ سیلانی ٹرسٹ حکومت کے ساتھ مل کر لوگوں کو دو وقت کا کھانا دینے جارہا ہے۔سیلانی ٹرسٹ والے بہت عظیم لوگ ہیں جو ایسے نیک کام کررہے ہیں،۔قوم کی طرف سے ان شکریہ ادا کرتا ہوں اور خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ فیصل آباد میں فرخ حبیب ،لاہور میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار اور پشاور میں وزیراعلیٰ محمود خان کو پروگرام شروع کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ ہمارا فرض ہے ہم اپنے کمزور طبقے کی ذمہ داری لیں،پاکستان ایسا ملک ہے جس پر قرضے چڑھے ہوئے ہیں،کم پیسے بچتے ہیں۔چاہتا ہوں وزیراعظم،وزرائےاعلیٰ اور اعلیٰ افسران سمیت سب کو غریب طبقے کا احساس ہو۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے پسماندہ طبقے تک کھانا ان کے گھرکی دہلیز پر پہنچائیں۔ فوڈ ٹرک کچنز کا پورے ملک میں جال پھیلائیں گے۔ لاہور،پشاور اور فیصل آباد میں بھی کوئی بھوکا نہ سوئے پروگرام کا آغاز کردیا گیا۔ کوئی بھوکا نہ سوئےپروگرام سے متعلق بہت سے آئیڈیازثانیہ نشتر کو دیئے۔ پروگرام شروع کرنے پر سینیٹر ثانیہ نشتر کو خصوصی طور پر مبارکبادپیش کرتا ہوں۔
جب کینسر اسپتال شروع کیا تو لوگوں کا خیال تھا اتنے زیادہ پیسے کیسے آئیں گے؟ اس اسپتال میں کینسر کے مریضوں کا مفت علاج کیسے ہوگا؟ کینسر کے مریضوں کو ادویات اور کھانا بھی کیسے فراہم ہوگا یہ بہت مشکل کام ہے۔ لاہور میں کینسر اسپتال بنا تو اس میں 75 فیصد مریضوں کا مفت علاج ہورہا ہے۔ شوکت خانم اسپتال نے 25 سال میں کینسرکے مریضوں پر 50 ارب روپے خرچ کئے ہیں۔