لاہور: ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ایسی خوراک جو ہم کثرت سے اپنی روز مرہ زندگی میں استعمال کرتے ہیں کینسر جیسے موذی مرض کی وجہ بنتی ہیں۔
ماہرین صحت نے انکشاف کیا ہے کہ پوٹاٹو چپس بے تحاشہ چکنائی اور مصالجات کی وجہ سے کھانے کے قابل نہیں ہوتے اور کینسر کا باعث بنتے ہیں۔
اسی طرح وہ پاپ کارن جو مائیکرو ویو اوون میں تیار کیے گئے ہوں کینسر پیدا کرسکتے ہیں۔ پاکستان میں بہت سے افراد اپنے کھانے کو اچار کے ساتھ مزیدار بناتے ہیں مگر یاد رکھیں کہ اچار کوئی فائدہ مند شے نہیں ہے۔ مصنوعی طریقے سے اچار تیار کرنے کے لیے اس میں مختلف کیمیکلز ملائے جاتے ہیں جو ہر صورت میں جسم کے لیے خطرناک ہیں۔ بازار میں تیار کیے جانے والے فرنچ فرائز کے لیے مضر صحت تیل اور مصالحہ جات استعمال کیے جاتے ہیں جو صحت کے لیے سخت نقصان دہ ہیں۔
بازار میں دستیاب عام کولڈ ڈرنکس / سوڈا ڈرنکس کے نقصانات کے حوالے سے تمام سائنسی و طبی ماہرین متفق ہیں۔ یہ موٹاپے، معدے اور سینے مین جلن اور تکلیف کا سبب بنتی ہیں۔ کولڈ ڈرنکس کی تیاری میں بے تحاشہ شوگر، کیمیکلز اور مصنوعی رنگ ملائے جاتے ہیں جو انسانی صحت کے لیے زہر کی حیثیت رکھتے ہیں۔
بعض افراد وزن کم کرنے یا ممکنہ طور پر شوگر سے محفوظ رہنے کے لیے چینی کی جگہ مصنوعی مٹھاس یعنی کینڈرل کا استعمال کرتے ہیں۔ یاد رکھیں مصنوعی مٹھاس کو کیمیکل سے بنایا جاتا ہے جو قدرتی مٹھاس سے کہیں زیادہ خطرناک ہوتی ہے۔ یہ جسم میں شوگر کی مقدار کو کم کرنے یا معمول کی سطح پر رکھنے کے بجائے اس میں اضافہ کرتی ہے اور اس کا بہت زیادہ استعمال کینسر کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
سپر مارکیٹس میں محفوظ کیا ہوا پیکٹ والا گوشت خراب ہونے سے بچانے کے لیے نمک لگا کر محفوظ کیا جاتا ہے۔ یہ نمک گوشت کے اجزا کے ساتھ مل کر خطرناک صورت اختیار کرجاتا ہے جو کینسر اور قبل از وقت موت کا سبب بن سکتا ہے۔ الکوحل کینسر کا سبب بننے والی دوسری بڑی وجہ ہے۔ الکوحل خواتین میں بریسٹ کینسر کا خدشہ بڑھا دیتی ہے۔