واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اہل کار نے کہا ہے کہ امریکہ میں پاکستانی سفارت کاروں کے سفر پر کوئی پابندی عائد نہیں ہے۔محکمہ خارجہ نے یہ بات امریکی نشریاتی ادارے کے سوال کے جواب میں بتائی ہے۔
اہل کار سے پاکستانی اور بھارتی ذرائع ابلاغ پر آنے والی اس خبر کے بارے میں پوچھا گیا تھا کہ کیا یہ بات درست ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستانی حکام کو مطلع کیا ہے کہ امریکہ میں پاکستانی سفارت خانے اور قونصل خانوں میں تعینات سفارت کار اجازت کے بغیر 40 کلومیٹر سے دور سفر نہیں کر سکیں گے۔اطلاعات میں بتایا گیا تھا کہ اس بات کا امکان ہے کہ یہ اقدام مئی سے نافذ ہو جائے گا۔اس سے قبل، واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے نے بتایا تھا کہ ایسی پابندیوں کے بارے میں انھیں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نوئرٹ نے اخباری بریفنگ کو بتایا کہ اس عنوان پر ان کے پاس بتانے کے لیے کوئی اطلاع نہیں ہے۔ جاننے کی کوشش کرنے پر، وائٹ ہاس نے ایسی کسی پالیسی کی تبدیلی کے بارے میں کوئی جواب نہیں دیا۔یہ خبریں ایسے میں سامنے آرہی تھیں جب افغانستان میں لڑائی کے معاملے پر پاکستان اور امریکہ کے مابین تنا بڑھا ہوا ہے؛ اور طالبان اور دیگر شدت پسند گروپوں کے ساتھ پاکستانی فوج کے تعلقات کے بارے طویل مدت سے تشویش جاری ہے۔
گذشتہ ہفتے، اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کے ڈیفنس اتاشی سڑک کے ایک مہلک حادثے میں ملوث بتائے جاتے ہیں، جس کے نتیجے میں ایک موٹر سائیکل سوار ہلاک جب کہ دوسرا زخمی ہوا۔
پاکستانی حکام نے اتاشی، کرنل جوزف امانوئل ہال پر مقدمہ چلانے کے لیے کہا ہے۔ امریکی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ تفتیش کے سلسلے میں تعاون کیا جا رہا ہے.