سری نگر: قابض بھارتی فوج نے بدھ کو جنوبی کشمیر کے ضلع کلگام میں نہتے مظاہرین پر فائر کھول دیا جس کے نتیجے میں 4کشمیری نوجوان شہید اور 50 سے زیادہ شہری زخمی ہو گئے ہیں۔ بھارتی فوج نے شہریوں کے خلاف گن شپ ہیلی کاپٹرز کا بھی استعمال کیاجبکہ 4 گھروں کو آگ لگا کر تباہ کر دیا گیا۔مقبوضہ کشمیر کی مشترکہ آزادی پسند قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ ڈاکٹر محمد عمر فاروق نظر بند اور محمد یسین ملک کو سری نگر میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
بھارتی فوج نے بدھ کے روز کلگام ضلع کے کھڈونی علاقے کا محاصرہ کیا اورسرچ آپریشن شروع کیا.دوران محاصرہ فوج نے احتجاجی مظاہرین پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 28 سالہ شرجیل احمد، 13 سالہ بلال احمد ڈار اور16 سالہ بلال احمد تانترے شہید ہو گئے۔ ایک نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ قصبے کے تعلیمی ادارے بند کر دیے ہیں، قصبے میں صورت حال کشیدہ ہو گئی ہے.
احتجاج کے پیش نظر بھارتی فورسز نے غیر اعلانیہ پابندیاں لگا دی ہیں, تمام راستے بلاک کر دیے گئے ہیں, حکام نے سری نگر،کولگام اور اننت ناگ اضلاع میں موبائل انٹر نیٹ سروس بند کردی جبکہ کولگام ضلع میں تمام تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان کردیا گیا, ضلع کے کئی مقامات پر مشتعل نوجوانوں اور فورسز کے درمیان پر تشدد جھڑپیں ہوئیں۔ قصبے میں فوج کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔
بھارتی فوجی ترجمان نے دعوی کیا ہے کہ کھڈونی میں عسکریت پسندوں سے جھڑپ میں ایک فوجی اہلکار مارا گیا ہے۔مقبوضہ کشمیر کی مشترکہ آزادی پسند قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ ڈاکٹر محمد عمر فاروق اور محمد یسین ملک نے بھارتی فوج کے ہاتھوں کلگام میں نہتے مظاہرین کی شہادت پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔مشترکہ آزادی پسند قیادت نے شہادتوں کے خلاف جمعرات کو مکمل ہڑتال کی اپیل کی ہے۔
ادھر مقبوضہ کشمیر کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی جنوبی کشمیر کے ضلع کلگام میں کشیدہ صورت حال پر نئی دہلی سے ہنگامی طور پر واپس سرنگر پہنچ گئی ہیں۔