اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے سینیٹ میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا مئی میں سعودی عرب میں اجلاس میں اسلامی اتحاد کے خدوخال واضح ہونگے۔ ابھی تک فوجی اتحاد کے ٹی او آرز نہیں بنے۔ جنرل (ر) راحیل شریف کو جب این او سی دیا جائیگا تو ہاؤس کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ ہم کسی مسلک یا فرقے کے اتحاد کا حصہ نہیں بنیں گے۔
سعودی عرب کی سیکیورٹی ہمارے دل کے قریب ہے۔ یمن کے معاملے والی قرارداد کے آج بھی پابند ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ اس اتحاد کے ایسے کوئی عزائم نہیں۔ خواجہ آصف نے کہا سابق فوجی افسر 2 سال بعد کہیں جانا چاہے تو این او سی کیلئے اپلائی کر سکتا ہے تاہم جنرل(ر) راحیل شریف نے این او سی کے لیے ابھی تک اپلائی نہیں کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا ایران کے ساتھ صدیوں پرانے تعلقات ہیں اور ان کے تحفظات دور کر رہے ہیں۔ بھارتی نیوی کا افسر کل بھوشن پاکستان سے گرفتارہوا اور ساڑھے تین مہینے سے کلبھوشن کے خلاف مقدمہ چل رہا تھا۔ کلبھوشن کے پاکستان میں لوگوں کے ساتھ رابطے بھی تھے۔
وزیر دفاع خواجہ نے اپنے خطاب میں کہا کلبھوشن کو تمام قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے موت کی سزا سنائی گئی۔ وہ 60 دن کے اندر تک اپیل کر سکتا ہے۔ ملکی سالمیت کیخلاف کام کرنے والوں سے کوئی رعایت نہیں ہو گی۔
انہوں نے کہا ریاست کے ہر کونے میں پاکستان کا کنٹرول ہے اور 2 لاکھ جوان مغربی سرحد پر دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں جبکہ 80 ہزار جوان ایل او سی پر تعینات ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں