الیکشن قوانین میں ترامیم اتفاق رائے سے منظور ہوتی ہیں دھمکیوں سے نہیں، عباسی

الیکشن قوانین میں ترامیم اتفاق رائے سے منظور ہوتی ہیں دھمکیوں سے نہیں، عباسی
کیپشن: الیکشن قوانین میں ترامیم اتفاق رائے سے منظور ہوتی ہیں دھمکیوں سے نہیں، عباسی
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ الیکشن قوانین کی ترامیم  اتفاق رائے سے منظور ہوتی ہیں دھمکیوں سے نہیں. 

مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی  نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن سے متعلق حکومتی دھمکی کی مذمت کرتے ہیں ۔ الیکشن کمیشن نے 37 پوائنٹس رکھے ہیں کہ یہ مشینیں کیسے الیکشن پر اثر انداز ہوں گی۔ اس کے جواب میں  آج وزیر نے الیکشن کمیشن کو چور کہہ دیا۔

ان کا  کہنا ہے کہ حکومت الیکشن کومتنازع بناناچاہتی ہے ۔اگر آج الیکشن کمیشن  پر حملہ ہواہے توکل عدالت عظمیٰ  پر بھی ہوسکتاہے۔حکومت اپنے مفاد  کےلیے اداروں کو داوپر نہ لگائے۔ حکمرانوں کو اقتدار میں طول چاہیے۔ یہ الیکشن نہیں جیت سکتے ۔ دھاندلی کے سہارے ہی جیتنا چاہتے ہیں

شاہد خاقان عباسی  نے کہا ہے کہ نادرا کو الیکشن میں کرداردئیے جانے سےمتعلق ترمیم کے حق میں نہیں، ووٹرلسٹ الیکشن کمیشن کی ملکیت ہے۔ ملک میں الیکشن کانظام موجود ہے۔عوام کی رائے کا احترام کیاجائے تو ہمیں کوئی مسئلہ نہیں۔ ووٹ کوعزت نہیں ملے گی تو ملک پستی کی طرف جائے گا۔

ان کا  کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن نے ہمیشہ ووٹ کو عزت دینے کی بات کی ہے ۔ہمارا مسئلہ  یہ ہے کہ الیکشن چوری ہوتے ہیں۔ الیکشن کمیشن پر قبضہ کر کے اگلے الیکشن میں دھاندلی کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ہم حکومت کے ان اقدامات اور کوششوں کو مسترد کرتے ہیں۔کسی نے الیکشن ریفارمز کرنے ہیں تو بتائے اصلاحات کیسے کرنی ہیں ۔وزیراعظم اور وزرا آئین کو پڑھ لیں جس میں الیکشن کمیشن کا کردار کا واضح  ہے۔

یاد رہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں سے متعلق اجلاس میں وزیر ریلوے اعظم سواتی نے الیکشن کمیشن پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن نے پیسے لیے ہوئے ہیں ایسے اداروں کو آگ لگادیں۔