لاہور: پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف اور ان کی بیٹی جویریہ منی لانڈرنگ کیس میں عدالت میں پیش ہوگئیں۔احتساب عدالت میں شہباز شریف اور ان کے خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔
شہباز شریف نے عدالت میں تاخیر سے پیش ہونے پر معذرت کرتے ہوئے کہا راستے میں بہت زیادہ رش تھا اس لیے تاخیر ہوئی، جس پر جج احتساب عدالت نے کہا مجھے علم ہے، میں بھی رش میں پھنس جاتا ہوں۔ عدالت میں بیان دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ میں نے دس سالوں میں قوم کے اربوں بچاے میں نے اپنے فرض سے بڑھ کر پنجاب کی عوام کا پیسہ بچایا، منی لانڈرنگ کیس میں پیشی کے موقع پر عدالت میں بیان دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ مجھ پر منی لانڈرنگ کا کیس بیانا گیا، میرے فیصلوں کیوجہ سے میرے خاندان کے کاروبار کو کبھی فائدہ نہیں پہنچا ، مجھ پر میرے خاندان کا بھی دباﺅ تھا کہ ریٹ کم کیا جاے اور سبسڈی ی دی جائے ۔
اللہ کے فضل و کرم سے یہ اللہ کی دین ہے میں نے بلا خوف و تردید ان دس سالوں میں بڑے شفاف طریقے سے کام کیا، میں نے اس ملک کی اس صوبے کی ایک ایک پائی بچانے کی کوشش کی، میرے خلاف یہ کیس بنایا جا رہا ہے ، مجھے اور میرے بھائی نواز شریف کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا شہباز شریف نے عدالت میں بیان دیا کہ میں نے گنے کی قیمت کم کی نہ سبسڈی دی ۔اس فیصلے سے میرے خاندان کی ملوں کو ایک ارب کا نقصان پہنچا، میرے فیصلوں سے خاندانی کاروبار کا نقصان ہوا ۔شہباز شریف نے دعالت میں دئیے گئے بیان میں کہا کہ مجھ پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ یہ میری بے نامی جایدادیں ہیں ۔
اگر یہ میری بے نامی جایدادیں ہوتیں تو کیا میں ان کو نقصان پہنچاتا،اللہ کو حاضر ناضر جان کر کہتا ہوں کہ کبھی کرپشن نہیں کی ۔ گزشتہ دور حکومت نے گنے قیمت کم کی مگر میں نے پنجاب میں نے نہیں کی ۔سندھ ہائی کورٹ نے گنے کی قیمت 172 روپے مقرر کی سندھ ہائی کورٹ نے گنے کی قیمت پر گیارہ روپے سبسڈی دینے کا کہا ۔سندھ حکومت نے گنے کی قیمت 182 روپے فی من مقرر کی، پھر یکا یک قیمت 155 روہے فی من مقرر کر دی گئی، سندھ ہائیکورٹ نے 160 روپے گنے کی قیمت مقرر کی اور 12 روہے سبسڈی دی گئی، پنجاب میں کہرام مچ گیا تھا، مجھے شوگر ملز ایسوسی ایشن کی درخواستیں آئیں، میں یہ فیصلہ اپنے بچوں کے فائدے کیخلاف کیا۔