واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر کہا ہےکہ افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات ختم ہو چکے ہیں۔ وائٹ ہاؤس میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ طالبان کے ساتھ امریکا کے امن مذاکرات اب ’مر‘ چکے ہیں۔ جہاں تک میرا تعلق ہے مذاکرات ختم ہو چکے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کی انتظامیہ امریکی افواج کے انخلا کے عمل پر غور کر رہی ہے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان سے باہر نکلنا چاہیں گے لیکن درست وقت پر نکلیں گے۔
یاد رہے کہ افغان طالبان اور امریکا کے درمیان امن معاہدہ تقریباً طے پا چکا تھا جسے امریکی صدر کی توثیق درکار تھی تاہم صدر ٹرمپ نے کابل دھماکوں کے بعد افغان طالبان سے معاہدہ ختم کر دیا جب کہ ان سے ڈیوڈ کیمپ میں خفیہ ملاقات بھی منسوخ کر دی۔
دوسری جانب ایران اور امریکا کے درمیان تعلقات سے متعلق سوال پر ٹرمپ نے کہا کہ وہ ایرانی صدر حسن روحانی سے مل سکتے ہیں انہیں اس حوالے سے کوئی پریشانی نہیں ہے اور یہ ہو سکتا ہے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایران کو اپنی سمت درست کرنا چاہیے کیونکہ اس وقت وہ بہت بری پوزیشن میں ہے۔
صدر ٹرمپ نے ایران میں مہنگائی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسے 24 گھنٹوں میں حل کرسکتے ہیں۔ ہر چیز ممکن ہے اور وہ اپنے مسائل حل کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔
واضح رہے کہ 2015 کی ایٹمی ڈیل سے دستبردار ہونے کے بعد امریکی صدر نے ایران پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ ایران امریکا کی جانب سے عائد پابندیوں کے ختم کیے جانے تک اس سے بات نہیں کرے گا۔