واشنگٹن: بحراوقیانوس میں بننے والا خوفناک سمندری طوفان ”ارما“ امریکی ریاست فلوریڈا سے ٹکرا رہا ہے جس کے نتیجے میں 63 لاکھ افراد کا انخلا کردیا گیا ہے۔ امریکی ریاست فلوریڈا میں ”ارما“ طوفان کی وجہ سے انتظامیہ نے ریاست کی ایک تہائی آبادی کو انخلا کرنے کا حکم دیا جس کے بعد 63 لاکھ افراد نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے جب کہ 2 لاکھ گھروں اور دکانوں کی بجلی بھی منقطع ہوگئی۔
طوفان کی وجہ سے شدید بارش ہورہی ہے اور 130 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا کے تیز جھکڑ چل رہے ہیں جو اپنی زد میں آنے والی ہر شے کو تہس نہس کررہے ہیں جب کہ ساحل پر بھی سطح سمندر میں اضافہ ہوگیا ہے اور 5 سے 10 فٹ تک لہریں بلند ہورہی ہیں جس کے باعث سیلاب کا خدشہ ہے۔ امریکا کے محکمہ موسمیات کے مطابق ”ارما“ سے انتہائی خطرناک اور جان لیوا صورتحال کا اندیشہ ہے۔طوفان کو درجہ 4 میں رکھا گیا ہے جو اس کے انتہائی خطرناک ہونے کی علامت ہے۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہر گزرتے لمحے کے ساتھ ”ارما“کی شدت میں اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے فلوریڈا میں ایسی تباہی کا اندیشہ ہے جو ایک نسل میں کبھی نہیں دیکھی گئی۔ماہرین موسمیات کے مطابق فلوریڈا کے آس پاس واقع جزیرے مکمل طور پر پانی میں غرق ہونے کاخدشہ ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، نائب صدر مائک پنس سمیت دیگر حکام کو طوفان کے حوالے سے بریفنگ دی گئی جس کے بعد ٹرمپ نے ٹوئٹر پر وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ طوفان خوفناک تباہی مچاسکتا ہے۔ کیوبا میں تباہی مچانے کے بعد طوفان ”ارما“ کی شدت 5 سے کم ہوکر 3 ہوگئی تھی لیکن پھر فلوریڈا کی طرف بڑھتے ہوئے اس نے دوبارہ زور پکڑنا شروع کردیا۔واضح رہے کہ ارما طوفان سے کیریبین علاقے میں 25 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔