ینگون:میانمار میں ظلم و تشدد سے ہجرت کرکے بنگلہ دیش کی سرحد میں کیمپوں میں موجود روہنگیا مسلمان غذائی ضروریات اور دیگر بنیادی ضروریات کی کمی پرمشتعل ہوگئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش کی سرحد میں قائم مہاجر کیمپوں میں موجود افراد میں پانی اور خوراک کے لیے تصادم ہوا۔
خواتین اور بچے گاڑیوں کے شیشے کھٹکھٹاتے رہے اور قریب سے گزرنے والے صحافیوں کے کپڑے کوچھوتے رہے اور اپنے پیٹ پر ہاتھ مارتے ہوئے کھانے کی بھیک مانگتے رہے۔
ماہرین صحت نے مہاجر کیمپوں میں بیماریوں کے پھوٹ پڑنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے خبردار کیا ۔اقوام متحدہ کا کہنا تھاکہ میانمار میں فسادات کے بعد ریاست رخائن کے 3 لاکھ کے قریب روہنگیا مسلمانوں نے بنگلہ دیش کی جانب ہجرت کیا جبکہ میانمار کی حکومت نے پہلی مرتبہ مسلمان اقلیت کو ملک کے اندر انسانی بنیادوں پر تعاون کی پیش کش کی۔
رخائن میں کئی گاوں کو نذر آتش کیے جانے پر بے گھر ہونے والے افراد کے حوالے سے اقوام متحدہ کی جانب سے بنگلہ دیش میں مزید مہاجرین کی آمد کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔